سابق آئی جی جیل خانہ جات شاہد سلیم انکوائری کے بعد کلیئر قرار

0
74
saleem baig

سابق آئی جی جیل خانہ جات شاہد سلیم بیگ کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے دو روز کی انکوائری کے بعد کلئر کر دیا گیا۔ شاہد سلیم بیگ اپنی رہائش گاہ واپس پہنچ گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق سابق آئی جی جیل خانہ جات شاہد سلیم بیگ کو دو دن قبل قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا تھا۔ تاہم، ان کی حراست اور اس سے متعلقہ تفصیلات کو صیغہ راز میں رکھا گیا تھا، اور اس دوران کسی قسم کی معلومات میڈیا کو فراہم نہیں کی گئیں۔انکوائری کے بعد شاہد سلیم بیگ کو کلئر قرار دے کر رہا کر دیا گیا ہے، اور وہ بحفاظت اپنے گھر پہنچ گئے ہیں۔ اس پورے معاملے پر کسی بھی حکومتی یا متعلقہ ادارے کی طرف سے کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا، اور نہ ہی انکوائری کے موضوع یا نتائج کے بارے میں مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں۔
واضح رہے کہ پنجاب کے سابق آئی جی جیل خانہ جات شاہد سلیم بیگ کو حساس اداروں نے گرفتار کر لیا تھا۔ باوثوق ذرائع کے مطابق، سابق آئی جی جیل کو حساس اداروں کے ساتھ قریبی رابطوں کے الزام پر حراست میں لیا گیا تھا ۔شاہد سلیم بیگ پانچ سال تک پنجاب میں آئی جی جیل خانہ جات کے عہدے پر فائز رہے، اور وہ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جیل جانے سے پہلے ہی ریٹائر ہو چکے تھے۔ ذرائع کے مطابق، شاہد سلیم بیگ کو ان کی سرکاری رہائش، آئی جی ہاؤس، سے گرفتار کیا گیا۔
اس کے علاوہ، اڈیالہ جیل کے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ظفر کے خلاف بھی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ظفر کی بھی حساس اداروں کے ساتھ مبینہ رابطے تھے، جن کی وجہ سے انہیں تحقیقات کا سامنا ہے۔مزید برآں، ڈی آئی جی جیل راولپنڈی کے دفتر سے ایک آفس سپرنٹنڈنٹ ناظم علی شاہ سے بھی پوچھ گچھ کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کے اردلی کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے، جبکہ اڈیالہ جیل کا ایک وارڈن اور ہیڈ وارڈن بھی زیر حراست ہیں۔یہ گرفتاریاں حساس اداروں کے اندرونی رابطوں اور ممکنہ بدعنوانیوں کے خلاف جاری تحقیقات کا حصہ ہیں، اور ان گرفتاریوں سے جیل خانہ جات کے محکمے میں مزید انکشافات کی توقع کی جا رہی ہے۔

Leave a reply