توانائی کے شعبے میں اصلاحات حکومت کی اولین ترجیح: وزیر اعظم شہباز شریف

0
40
pm meeting

وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وزارت توانائی اور پاور ڈویژن کے امور پر ایک اہم اجلاس ہوا، جس میں توانائی کے شعبے میں جاری اصلاحات اور اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں پاور ڈویژن کے مختلف معاملات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی اور بلوچستان کے زرعی ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی کے منصوبے کی پیشرفت پر بھی گفتگو کی گئی۔اجلاس کے دوران وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ بلوچستان کے زرعی ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے لیے ضروری ایس او پیز اور سٹیئرنگ کمیٹی کی تشکیل مکمل ہو چکی ہے، جس کے نوٹیفیکیشن جاری کر دیے گئے ہیں۔ مزید برآں، اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے افسران کی حوصلہ افزائی کے لیے ایک جامع پیکیج تیار کیا جا رہا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔ انہوں نے بجلی چوری کی روک تھام، لائن لاسز میں کمی، اور بجلی کے ترسیلی نظام میں بہتری کو اہم چیلنجز قرار دیا اور ان کے حل کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیر اعظم نے حالیہ دنوں میں بجلی کی ترسیل کی پانچ کمپنیوں میں نئے بورڈ چیئرمین اور ممبران کی تعیناتی کا حوالہ دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ان تقرریوں سے ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آئے گی۔
وزیر اعظم نے وفاقی وزیر اور سیکرٹری پاور ڈویژن کو ہدایت دی کہ وہ چاروں صوبوں کا دورہ کریں اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی، انسداد بجلی چوری اور دیگر معاملات پر صوبائی حکومتوں سے قریبی رابطہ قائم کریں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بجلی چوری کے خاتمے کے لیے "ہول آف دی گورنمنٹ” اپروچ اپنائی جائے اور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں موجود کرپٹ عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
علاوہ ازیں، وزیر اعظم نے ڈسکوز کی عوامی شکایات کے ازالے کے لیے کچہریوں کے نظام کو مؤثر اور نتیجہ خیز بنانے کی بھی ہدایت کی، تاکہ عوام کو فوری اور موثر انصاف فراہم کیا جا سکے۔ انہوں نے صوبائی حکومتوں کو انسداد بجلی چوری کے سلسلے میں پولیس فورس اور تحصیلداروں کی تعداد ڈسکوز کی ضرورت کے مطابق پوری کرنے کے لیے بھی ہدایات دیں۔ وزیر اعظم نے بلوچستان کے زرعی ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی کے حوالے سے قائم سٹیئرنگ کمیٹی کا فوری اجلاس طلب کرنے کی ہدایت بھی جاری کی، تاکہ اس منصوبے کو جلد از جلد مکمل کیا جا سکے اور بلوچستان کے کسانوں کو اس سے مستفید کیا جا سکے۔

Leave a reply