پی ٹی آئی میں اختلافات: عمران خان کا خیبرپختونخوا کے اراکین اسمبلی کو اڈیالہ جیل طلب کرنے کا فیصلہ

0
45
Imran Khan

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے اندرونی اختلافات اور خیبر پختونخوا کابینہ سے سابق صوبائی وزیر شکیل خان کی برطرفی کے بعد پارٹی میں پیدا ہونے والی صورتحال پر پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان کی شدید ناراضگی سامنے آئی ہے۔ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان خیبر پختونخوا میں جاری پارٹی اختلافات پر برہم ہیں اور انہوں نے شکیل خان کے حق میں بیان دینے والے اراکین قومی اسمبلی، عاطف خان اور جنید اکبر، کو طلب کرلیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق دونوں اراکین اسمبلی کی آئندہ ہفتے اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات متوقع ہے۔اس معاملے کے پس منظر میں یہ بتایا جا رہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت نے عمران خان کو شکایت کی تھی کہ عاطف خان اور جنید اکبر نے برطرف وزیر شکیل خان کے حق میں کھل کر بیان دیا اور خیبر پختونخوا حکومت کے فیصلے سے اختلاف ظاہر کیا۔ دونوں اراکین نے شکیل خان کی برطرفی پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی کے اندرونی مسائل کو کھلے عام بیان کرنے پر اصرار کیا۔
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا، بیرسٹر سیف، نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ عمران خان نے پارٹی میں گروپ بندی کے تاثر پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ بیرسٹر سیف کے مطابق عمران خان نے عاطف خان اور جنید اکبر کو اڈیالہ جیل میں ملاقات کے لیے بلایا ہے تاکہ اس معاملے پر مزید وضاحت طلب کی جا سکے۔خیال رہے کہ کچھ روز قبل خیبر پختونخوا کے وزیر برائے کمیونیکیشن اینڈ ورکس، شکیل خان، نے اپنی ہی جماعت کی صوبائی حکومت پر کرپشن کے الزامات عائد کرتے ہوئے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ شکیل خان نے استعفیٰ نہیں دیا بلکہ انہیں برطرف کیا گیا ہے۔
شکیل خان کی برطرفی کے بعد پارٹی کے اندر اختلافات کھل کر سامنے آئے، جہاں پی ٹی آئی کے متعدد اراکین قومی اور صوبائی اسمبلی نے شکیل خان کی حمایت میں بیانات دیے اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے فیصلے پر نکتہ چینی کی۔ یہ صورتحال اس وقت مزید پیچیدہ ہوگئی جب علی امین گنڈا پور اور شکیل خان کے درمیان واٹس ایپ گروپ میں تلخ کلامی ہوئی، جس میں دونوں نے ایک دوسرے پر کرپشن کے سنگین الزامات عائد کیے۔
خیبر پختونخوا میں پارٹی کی اندرونی تقسیم اور شکیل خان کی برطرفی پر پیدا ہونے والے تنازعے کے بعد، جنید اکبر کو وزیراعلیٰ کے فوکل پرسن کے عہدے سے بھی ہٹا دیا گیا تھا۔ اس اقدام کو بھی پارٹی کے اندرونی اختلافات کا تسلسل سمجھا جا رہا ہے۔پارٹی کے اندرونی مسائل پر عمران خان کی ناراضگی اور اراکین اسمبلی کو طلب کرنے کے بعد یہ توقع کی جا رہی ہے کہ پی ٹی آئی کی قیادت اس تنازعے کو جلد از جلد حل کرنے کی کوشش کرے گی تاکہ پارٹی کی ساکھ اور اتحاد برقرار رکھا جا سکے۔

Leave a reply