بھارت ،ڈاکٹر کی نرس کے ساتھ زیادتی،دوسری نرس ،وارڈ بوائے نے کی مدد

0
139
india case

بھارت میں خاتون ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی کے واقعہ کے بعد بھارت بھر میں احتجاج جاری ہے تو وہیں دوسری جانب خواتین سے زیادتی کے واقعات رکنے کا نام نہیں لے رہے،مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، بھارت کی ہی ایک ہسپتال میں ڈاکٹر نے نرس کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈال

واقعہ اترپردیش کے ضلع مراد آباد میں پیش آیا،نجی ہسپتال کے ڈاکٹر نے 20 سالہ نرس کے ساتھ زیادتی کی ہے، ملزم کی شناخت ڈاکٹر شاہنواز کے نام سے ہوئی ،ایک اور نرس مہناز اور ایک وارڈ بوائے جنید، جو ہسپتال میں بھی کام کرتے تھے، نے نرس کے ساتھ زیادتی کے لئے ملزم کی مدد کی،پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے.پولیس کے مطابق ٹھاکردوارہ تھانے کی حدود میں یہ واقعہ پیش آیا، اے بی ایم ہسپتال کے ے ڈائریکٹر ڈاکٹر شاہنواز اور ان کی اہلیہ، دونوں بیچلر آف آیورویدک میڈیسن اینڈ سرجری (بی اے یو ایم ایس) ڈگری ہولڈرز مل کر ہسپتال چلا رہے ہیں۔ ان کی رہائش گاہ ہسپتال کے اوپر ہے۔متاثرہ لڑکی مراد آباد کے دلاری پولیس اسٹیشن کے قریب ایک گاؤں میں رہتی ہے۔ اس کے والد نے پولیس میں مقدمہ درج کروایا اور کہا کہ اس کی بیٹی نے پچھلے دس مہینے اے بی ایم ہسپتال میں بطور نرس کام کرتے ہوئے گزارے ہیں۔ 17 اگست کی شام ڈاکٹر شاہنواز نے اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی اور اس واقعے کی شکایت کرنے پر اسے جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی۔ ڈاکٹر نے اسے دو بارہ اوپر اپنے کمرے میں بلایا،نرس نے انکار کیا تو دوسری نرس اور وارڈ بوائے نرس کو زبردستی شاہنواز کے گھر لے گئے۔ پھر دونوں نے اسے اندر دھکیل دیا اور باہر سے دروازہ بند کر دیا۔اس کے بعد، مجرم نے اسے قید میں رکھا اور 12:30 بجے کے قریب اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی جب اس نے بار بار مدد کی التجا کی اور "آنٹی” چیخا لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

پولیس حکام کے مطابق ڈاکٹرنے نرس کو خاموش رہنے کے لئے رقم کی پیشکش بھی کی، جنید نے اس کا موبائل فون لے لیا تاکہ اسے پولیس والوں کو کال کرنے اور اس واقعے کے بارے میں بتانے سے روکا جا سکے۔اگلی روز صبح 10 بجے کے قریب نرس تشویشناک حالت میں گھر پہنچی اور اپنے گھر والوں کے سامنے اس واقعہ سے پردہ اٹھایا جس کے بعد انہوں نے حکام کو مطلع کیا اور شکایت درج کروائی۔ڈاکٹر کے خلاف عصمت دری کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) رورل سندیپ کمار مینا کے مطابق، پولیس نے اس معاملے میں تیزی سے کارروائی کرتے ہوئے ڈاکٹر شاہنواز، نرس مہنازہ اور وارڈ بوائے جنید کو گرفتار کر لیا ہے اور انہیں عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ متاثرہ لڑکی کا سرکاری اسپتال میں طبی معائنہ کرایا گیا ہے اور اس کا بیان ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ سرکل آفیسر راجیش کمار نے بتایا کہ متاثرہ کے والد کی شکایت پر دلاری پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ حکام مہناز اور جنید سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔

بھارت،موٹرسائیکل پر لفٹ مانگنے والی کالج طالبہ کی عزت لوٹ لی گئی

بیٹی کی لاش کی کس حال میں تھی،خاتون ڈاکٹر کے والد نے آنکھوں دیکھا منظر بتایا

ٹرینی خاتون ڈاکٹر کی دل دہلا دینے والی پوسٹ مارٹم رپورٹ،شرمگاہ پر بھی آئی چوٹیں

مودی کا بھارت”ریپستان” ڈاکٹر کے ریپ کے بعد آج بھارت میں ملک گیر ہڑتال

Leave a reply