کارساز حادثہ،پولیس کی سنگین غفلت، ملزمہ کو بچانے کی کوشش

0
85
natasha

شہر قائد کراچی میں کارساز روڈ پر ہونے والے حادثے بارے پولیس کی سنگین غفلت سامنے آئی ہے، پولیس کی جانب سے ملزمہ کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے،ملزمہ گاڑی چلا رہی تھی، بائیک کو ٹکر ماری، بھاگنے کی کوشش کی، لائسنس نہیں ہے ، اسکے باوجود پولیس ملزمہ کو ذہنی مریضہ کہہ رہی ہے،

سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا گیا کہ خاتون حادثے کے وقت نشے میں تھیں، پولیس نے ملزمہ کے نشے میں ہونے کی نشاندہی کیلئے خون اور یورین کے نمونے 24 گھنٹے سے زائد وقت گزرنے تک جمع ہی نہیں کروائے،تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ ملزمہ نتاشہ دانش کے خون اور یورین کے نمونے آج جمع کرائے جائیں گے، میڈیکل رپورٹ کی روشنی میں تفتیش کو آگے بڑھایا جائے گا۔

حادثے کے مقدمے میں قتل بالسبب کا اضافہ کردیا گیا ہے، ملزمہ نتاشا کے پاس مقامی ڈرائیونگ لائسنس موجود نہیں تھا،مقدمے میں دفعہ 322 کا اضافہ کیا گیا ہے، اس سے قبل مقدمہ میں قتل خطاء کی دفعہ 320 شامل کی گئی تھی،

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک‌صارف نے لکھا کہ کراچی میں کارساز روڈ پرگاڑی کی ٹکر سے جاں بحق ہونے والی آمنہ گھر ميں سب سے چھوٹی اور باپ کی لاڈلی تھی، باپ نے پاپڑ بیچ بیچ کر بیٹی کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا، جب بیٹی باپ کا ہاتھ بٹانے کے قابل ہوئی تو حادثے میں باپ بیٹی دونوں کی جان چلی گئی, حادثے میں جاں بحق ہونے والے باپ بیٹی کو آج سپرد خاک کردیا گیا، لواحقین نے حکومت سے انصاف فراہم کرنےکا مطالبہ کیا ہے, پروردگار مرحومین کی مغفرت و بخشیش فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلیٰ و ارفع مقام عطا فرمائے اور گھر والوں کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

ایک صارف نے لکھا کہ کیا اس عورت کو سزا ملے گی؟؟
کراچی میں”گل احمد انرجی لمٹیڈ”کے چئیرمین دانش اقبال کی بیوی نتاشا نے شراب کے نشے میں دھت کارساز روڈ پر اپنی پراڈو سے 5 لوگوں کو کچل دیا۔ جن میں یونیورسٹی کی طالبہ آمنہ اور انکے والد بھی شامل ہیں۔
دونوں جان بحق ہو گئے۔ دو لوگ اور مر گئے

ایک صارف نے لکھا کہ زندہ بھاگ،مبینہ طور پر نشے میں دھت نتاشہ علی نے اپنی لینڈ کروزر کے نیچے پانچ جانیں گنوا دی ہیں۔ اب سوشل میڈیا پر کہرام مچا ہوا ہے اور ماضی میں یہ ناچیز بھی ایسے کہرام کا حصہ بن چکا ہے جس میں "شاہ زیب کا قتل”، شاہ رخ جتوئی بھی شامل ہے۔ اس کے ساتھ ہی ملک ریاض کی بیٹیوں نے جس ماڈل پر حملہ کیا، اس کے لیے بھی ایسی ہی آواز اٹھائی گئی، لیکن نتیجہ کیا ہوا؟ کوئی پینتیس کروڑ لے کر بیٹھ گیا، کوئی دس کروڑ لے کر۔اب اس چکر میں کیا ہوگا؟ میڈیا پر بیانات دیے جائیں گے، ملزمہ کو کیفر کردار تک پہنچانے کی باتیں ہوں گی، اور پھر تین چار دنوں میں ماحول ٹھنڈا ہو جائے گا۔ اس کے بعد کسی نیک مذہبی بندے کو پکڑا جائے گا جو مرنے والوں کے پاس جائے گا اور کہے گا کہ جو چلے گئے ہیں، ان کو تو کوئی واپس نہیں لا سکتا۔ معاف کرنا اللہ کو پسند ہے، اور معافی کے بدلے جنت اور نہ جانے کیا کیا لالچ دیا جائے گا وہ بھی آخرت میں۔ اس کے بعد کوئی بااثر شخصیت، جیسے کہ کوئی پولیس افسر یا ایم این اے، مرنے والوں کے گھر جائے گا اور مرنے والے کی جگہ ان کا سگا بننے کی کوشش کرے گا۔ اگر کوئی جوان مرا ہے، تو کہے گا: "آج سے آپ کا بیٹا میں ہوں!” اور گھر والے بھی بیچارے غریب یا مڈل کلاس کے ہوں گے تو یہ سن کر سوچیں گے کہ اتنی بااثر شخصیت انکا بیٹا یا انکل بن رہا ہے، تو انہیں بہت اچھا محسوس ہوگا۔ اس کے بعد انہیں بتایا جائے گا کہ معاف کرنے کے ساتھ ساتھ خون بہا بھی ملے گا اور اس کا اسلام میں کتنا مقام ہے۔ تو پانچ بندوں کا آپ حساب کر لیں، ایک کروڑ یا دو کروڑ فی فرد۔ یوں دس پندرہ دنوں میں یہ مسئلہ حل ہو جائے گا، اور انہی باتوں کی وجہ سے لوگ آواز اٹھانا بند کر دیں گے کیونکہ انہیں پتا ہے کہ کوئی بھی مجرم کیفر کردار تک نہیں پہنچتا۔

ایک اور طریقہ نکالا ہے، ایسے لوگوں کو ذہنی مریض ثابت کرنے کا؛ تو جناب ذہنی مریض کو گاڑی چلانے کی کلیرئنس کیسے ملی؟ یہ معاشرہ اور عدالتی نظام گل سڑ چکا ہے۔ اسے بہتر کرنے کی راہ میں لالچ اور پرانی روایتیں روڑے اٹکاتی رہیں گی۔ اسی لئے اس ملک سے "زندہ بھاگ ” ہی بہترین آپشن ہے۔

دوسری جانب کارساز میں اسٹیڈیم کے قریب خاتون کار سوار کی ٹکر سے جاں بحق ہونے والے باپ اور بیٹی کی نماز جنازہ میمن مسجد گلزار ہجری میں ادا کردی گئی، نماز جنازہ میں عزیز و اقارب، علاقہ مکین سمیت سیاسی شخصیات نے شرکت کی،متوفی عمران اسکیم 33 گلزار ہجری میں ایک بیڈ لاؤنج فلیٹ میں رہتا تھا اور گزر بسر کے لئے سائیکل رکشے پر پاپڑ دکانوں پر فروخت کرتا تھا،عمران کی 2 بیٹیاں اور 1 بیٹا ہے، جاں بحق آمنہ نجی کمپنی میں ملازم تھی، وہ گھر میں سب سے چھوٹی اور باپ کی لاڈلی تھی، باپ نے پاپڑ بیچ بیچ کر بیٹی کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا اور اسے ایم بی اے کرایا۔

کارساز حادثہ،ملزمہ کی ضمانت مسترد،جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

کارساز روڈ پر خونی ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہونے والا بوڑھا باپ عمران عارف اپنی بیٹی آمنہ کو نجی کمپنی سے گھر لیکر جا رہا تھا، آمنہ تین بہن بھائیوں میں سب سے بڑی تھی، آمنہ ایم بی اے کررہی تھی، متوفی عمران عارف سائیکل پر گلی محلے میں پاپڑ فروخت کرتا تھا،آمنہ کے بھائی کا کہنا ہے کہ بہن نے ابو کو فون کیا کہ آفس سے چھٹی ہونے والی ہے لینے آجائیں عمران عارف اسکیم 33 سے بیٹی کو لینے اسکے آفس گئے، آفس سے بائیک پر بیٹی کو لیکر نکلا کہ لینڈ کروزر نے باپ بیٹی سمیت کئی موٹرسائیکل سواروں اور ایک گاڑی کو ہٹ کیا ، خاتون ڈرائیور نتاشہ کو پولیس نے گرفتارکرلیا اور اسکا جناح اسپتال میں طبی معائنہ کیا گیا،ایس ایچ او بہادر آباد کاکہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہےکہ لڑکی نشے میں نہیں ہے، نتاشہ دانش معروف صنعتکار دانش اقبال کی اہلیہ ہیں

غلط معلومات پھیلا کر برطانوی فسادات کو ہوا دینے والا لاہوری صحافی گرفتار

گنگارام ہسپتال میں 5 سالہ بچی سے زیادتی کی کوشش،لاہور میں احتجاج

پولیس کا ناروا سلوک،نوجوان نے پٹرول چھڑک کر خود کو آگ لگالی

باپ کی بیٹی کو دریائے راوی میں پھینکنے کی کوشش،ڈولفن ٹیم نے بنائی ناکام

لاہور میں جرائم بڑھ گئے، پولیس خاموش تماشائی، سینئر صحافی خالد محمود خالد بھی لٹ گئے

فیض حمید عبرت کا نشان،عمران کا نشہ بند، بشریٰ پر فیض کا فیض

فیض حمید کے بارے مبشر لقمان کے پروگرام کھرا سچ میں محسن بیگ کے چشم کشا انکشافات

شہر قائد کراچی کے علاقے کارساز کے قریب ٹریفک حادثے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے,مقدمہ متوفی عارف کے بھائی کی مدعیت میں تھانہ بہادرآبادمیں درج کیا گیا ہے،حادثے میں دو افراد کی موت ہوئی تھی جبکہ پانچ افراد زخمی ہوئے تھے،پولیس کے مطابق حادثے کا سبب بننے والی گاڑی کی خاتون ڈرائیور بھی زخمی ہے، ملزمہ کو سر پر چوٹ لگی ہے، حادثے میں باپ بیٹی 26 سال کی آمنہ اور 60 سال کے عمران جاں بحق جبکہ پانچ افراد زخمی ہوگئے تھے

Leave a reply