انٹرنیٹ سروس سب میرین کیبل میں فالٹ کی وجہ سے متاثر ہے، چیئرمین پی ٹی اے

وفاقی حکومت نے حکم دیا کہ فائر وال لگائی جائے، پی ٹی اے عمل کررہا ہے، چیئرمین پی ٹی اے
0
159
hafeez rehman

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس ہوا،

چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمن نے کہا کہ 27 اگست تک کا وقت ہے وہ کیبل ٹھیک ہوجائے گی، اس صورتحال پر وی پی این کے استعمال سے مقامی انٹرنیٹ ڈاؤن ہوا، بیرسٹر گوہر علی نے کہا کہ دنیا میں دیگر ممالک میں بھی زیر سمندر کیبل متاثر ہے یا صرف پاکستان کی کیبل متاثر ہے؟چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ پاکستان کی سب میرین کیبل متاثر ہے، ٹیلی کام سیکٹر کو 6 روز میں 300 ملین روپے کا نقصان ہوا،وفاقی حکومت نے حکم دیا کہ فائر وال لگائی جائے، پی ٹی اے عمل کررہا ہے، قائمہ کمیٹی ٹیکنالوجی نے آئندہ اجلاس میں سیکرٹری آئی ٹی سے فائر وال پر تکنیکی بریفنگ طلب کرلی.

قائمہ کمیٹی اجلاس کے دوران راکین نے وی پی این کے استعمال کے حوالے سے بھی سوالات اٹھائے،چیئرمین پی ٹی اے نے اجلاس میں کہا کہ دنیا بھر میں وی پی این بند نہیں کیے جاتے، تاہم پاکستان میں ان کی رجسٹریشن کروانے کا کہا گیا ہے، ارباب عالمگیر نے چیئرمین پی ٹی اے سے استفسار کیا کہ فائر وال پر اتنا ابہام پیدا کرنے کی کیا ضرورت تھی، اتنا نقصان اُٹھایا گیا، اور ابھی تک ہمیں واضح جواب نہیں ملا، چیئرمین پی ٹی اے کے بیانات میں تضاد ہےایک طرف کہتے ہیں کہ ان کا تعلق صرف ٹیلی کام سیکٹر سے ہے، دوسری طرف سوشل میڈیا کی بندش کے حوالے سے بھی وہی وضاحت دے رہے ہیں، فائر وال کا اسکوپ کیا ہے؟ ایکس سروس کا تعلق ٹیلی کام سے نہیں ہے، مگر اسے بھی بند کیا گیا،پیکا ایکٹ میں واضح ہے کہ سوشل میڈیا کو مینیج کرنا پی ٹی اے کی ذمہ داری ہے اور چیئرمین پی ٹی اے نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ انہیں مواد ہٹانے یا بند کرنے کا اختیار حاصل ہے،

فائر وال کی جزیات کیا ہیں اور عوام کو اس کے نقصانات سے کیوں آگاہ نہیں کیا جا رہا؟ارباب عالمگیر
چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمن نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ فائر وال ہم چلا رہے ہیں اور اس کا حکم وفاقی حکومت نے دیا ہے، فائر وال کی مکمل وضاحت وفاقی حکومت دے سکتی ہے،ارباب عالمگیر نے کہا کہ فائر وال کی جزیات کیا ہیں اور عوام کو اس کے نقصانات سے کیوں آگاہ نہیں کیا جا رہا؟چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ فائروال کا تصور 1990 کی دہائی میں آیا تھا، مینجمنٹ سسٹم کو نیشنل فائروال سسٹم کے ذریعے اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ مارچ 2019 میں کیا تھا،چیئرمین کمیٹی سید امین الحق نے اس معاملے پر آئندہ اجلاس میں مکمل بریفنگ کی ہدایت کی جبکہ وزارت آئی ٹی کی تکنیکی تفصیلات بھی طلب کر لی گئی ہیں.

اجلاس کے دوران وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ممبر آئی ٹی نے بتایا کہ آئی ٹی کی صنعت بڑی حد تک غیر منظّم ہے، کمپنیوں اور فری لانسرز کا اتنی جلدی نقصانات کا تخمینہ نہیں لگایا جا سکتا،چیئرمین کمیٹی سید امین الحق نے وزارت آئی ٹی کے ممبر جنید امام کو ہدایت دی کہ آئندہ اجلاس میں آئی ٹی سیکٹر، ٹیلی کام سیکٹر اور انڈسٹری کو پہنچنے والے نقصانات کا مکمل تخمینہ پیش کیا جائے،اراکین نے زور دیا کہ وی پی این کے استعمال سے انٹرنیٹ ڈاؤن ہونے کی وضاحت کو عوام تسلیم نہیں کر رہی اور اس مسئلے پر مزید تفصیلی بریفنگ کی ضرورت ہے۔

انٹرنیٹ ایک قومی مسئلہ ، اس پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، ذوالفقار بھٹی
اجلاس میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے فون ٹیپنگ کے نظام پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر ایسی صلاحیت موجود ہے تو اس کی تفصیلات فراہم کی جائیں،جس پر چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ اس سوال کا جواب وفاقی حکومت یا متعلقہ ادارے دے سکتے ہیں،رکن کمیٹی ذوالفقار بھٹی نے عمر ایوب کی گفتگو پر اعتراض کیا اور کہا کہ انٹرنیٹ ایک قومی مسئلہ ہمیں اس پر سیاست نہیں کرنی چاہیے،کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں خفیہ ایجنسیوں کے پاس انٹرنیٹ بندش یا فون ٹیپنگ نظام کی موجودگی پر تفصیلی جواب طلب کیا۔

چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل ریٹائرڈ حفیظ الرحمن نے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فائر وال گرے ٹریفک کو کنٹرول کرنے کے لئے ہے،فائر وال کا لفظ کہیں نہیں ہے یہ آپ نے خود بنایا ہوا ہے،کس نے کہا ہے یہ فائر وال ہے یہ ویب مینجمنٹ سسٹم ہے،اس کا صرف سوشل میڈیا سے تعلق نہیں ہے

انٹرنیٹ کی سست رفتاری پاکستان کی اقتصادی ترقی کے لیے خطرہ: اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس کی وارننگ

انٹرنیٹ فائروال کے نفاذ سے پاکستانی معیشت کو 30 کروڑ ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے: پی ایس ایچ اے

انٹرنیٹ کی سست روی ناقابل برداشت، 5G کی نیلامی کے لیے کوششیں جاری، شزہ فاطمہ

حساس ڈیٹا گوگل پر عام مل جاتا ہے، اسے کیسے روکا جائے،سینیٹر پلوشہ خان

واضح رہے کہ پاکستان کے مختلف شہروں میں انٹرنیٹ سروسز کے شدید تعطل نے شہریوں کی روزمرہ زندگی کو بری طرح متاثر کر دیا ہے، سوشل میڈیا صارفین کو سست رفتار انٹرنیٹ کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔ذرائع کے مطابق، واٹس ایپ سمیت دیگر مقبول سوشل میڈیا ایپلی کیشنز بھی سست روی کا شکار ہیں۔ انٹرنیٹ سروسز کے اس تعطل نے شہریوں کی روزمرہ کی سرگرمیوں کو بری طرح متاثر کیا ہے۔اس کے علاوہ، واٹس ایپ پر پیغامات ڈاؤن لوڈ نہ ہونے کی شکایات بھی سامنے آ رہی ہیں۔ اس صورتحال نے شہریوں میں تشویش پیدا کر دی ہے۔

Leave a reply