نیپرا نے کے الیکٹرک صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں اضافے کی منظوری دے دی

0
67
nepra

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک کے صارفین کے لیے مئی اور جون 2024 کی فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کی مد میں بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ اس فیصلے کے تحت کراچی کے لاکھوں صارفین کو آنے والے مہینوں میں مزید مہنگی بجلی کا سامنا کرنا پڑے گا۔نیپرا کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق مئی 2024 کی فیول ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی کی قیمت میں 2 روپے 59 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا گیا ہے۔ اس اضافے کا اطلاق اکتوبر 2024 میں صارفین کے بلوں پر ہوگا، جس سے ان کے بجلی کے اخراجات میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔
اسی طرح، جون 2024 کی فیول ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی کی قیمت میں 3 روپے 17 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا گیا ہے، جسے نومبر 2024 میں صارفین سے وصول کیا جائے گا۔ نیپرا کے اعلامیے کے مطابق، مئی اور جون کی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں مجموعی طور پر بجلی 5 روپے 76 پیسے فی یونٹ مہنگی کی گئی ہے۔یہ اضافہ کے الیکٹرک کے صارفین کے لیے ایک بڑا مالی بوجھ بن سکتا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب مہنگائی اور دیگر ضروریات زندگی کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ بجلی کی قیمتوں میں یہ اضافہ صارفین کے لیے مشکلات کا سبب بنے گا، کیونکہ وہ پہلے ہی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور دیگر مالی مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔
کے الیکٹرک کی جانب سے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز میں اضافہ کرنے کی درخواست پر نیپرا نے عوامی سماعت کی تھی، جس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا۔ فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز بجلی کی پیداوار میں استعمال ہونے والے ایندھن کی قیمت میں ہونے والے اتار چڑھاؤ کے سبب ہوتے ہیں، اور اس کا بوجھ صارفین پر منتقل کیا جاتا ہے۔نیپرا کے مطابق، کے الیکٹرک کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنی ایندھن کی لاگت کو صارفین سے وصول کرے، تاہم یہ اضافہ عام عوام کے لیے مشکلات پیدا کر سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق، کے الیکٹرک کے صارفین کو اس اضافے کے سبب اپنے بجلی کے بلوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے کو ملے گا۔
صارفین کے حقوق کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے نیپرا کے اس فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ اضافہ عوام پر بوجھ ڈالے گا اور معاشی مشکلات میں مزید اضافہ کرے گا۔ تنظیموں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عوامی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے اس فیصلے پر نظرثانی کرے۔یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ کے الیکٹرک کے صارفین کو پہلے ہی لوڈ شیڈنگ، بجلی کی فراہمی میں عدم تسلسل اور بلوں میں اضافے جیسے مسائل کا سامنا ہے، اور اس اضافے کے بعد ان مشکلات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔نیپرا کا یہ فیصلہ عوامی ردعمل اور ماہرین کی تنقید کے باوجود نافذ العمل ہوگا، اور کے الیکٹرک کے صارفین کو اکتوبر اور نومبر میں بڑھتے ہوئے بلوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

Leave a reply