وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب نے رحیم یار خان میں پولیس قافلے پر حملے کی مذمت کی، شہداء کو خراج تحسین پیش کیا

0
64

وزیراعظم محمد شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے رحیم یار خان کے کچے کے علاقے ماچھکہ میں پولیس قافلے پر ڈاکوؤں کے حملے کی شدید مذمت کی ہے، جس میں کئی پولیس اہلکار شہید ہو گئے اور متعدد زخمی ہوئے۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے حملے میں پولیس کے جوانوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کی بلندی درجات اور ان کے اہل خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا کی جاتی ہے۔ وزیراعظم نے زخمی ہونے والے اہلکاروں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی اور ان کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعظم نے حملے میں ملوث عناصر کے خلاف فوری اور مؤثر کارروائی کی تاکید کی اور ذمہ داران کی نشاندہی کرکے انہیں قرار واقعی سزا دلوانے کا بھی حکم دیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کے افسران اور جوان اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر جرائم پیشہ افراد اور تخریب کاروں کا سدباب کرتے ہیں اور حکومت ان کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا اظہار افسوس
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے بھی رحیم یار خان کے کچے کے علاقے میں ہونے والے اس افسوسناک واقعے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کے سوگوار خاندانوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کی اور کہا کہ ان بہادر سپاہیوں کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔وزیراعلیٰ نے لاپتہ پولیس اہلکاروں کی فوری بازیابی کے لیے بھرپور آپریشن کا حکم دیا اور کہا کہ تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لایا جائے گا تاکہ انہیں بحفاظت واپس لایا جا سکے۔ انہوں نے زخمی اہلکاروں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت بھی جاری کی اور متعلقہ حکام کو تاکید کی کہ ان کے علاج میں کسی قسم کی کمی نہ آنے دی جائے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے آئی جی پولیس سے فوری طور پر واقعے کی مکمل رپورٹ طلب کی ہے تاکہ صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے اور آئندہ کے لیے ضروری اقدامات کیے جا سکیں۔
وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب نے اس عزم کا اظہار کیا کہ یہ واقعہ پولیس فورس کے حوصلے کو کمزور نہیں کرے گا، بلکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مزید عزم و حوصلہ پیدا کرے گا۔ حکومت پنجاب اس مشکل وقت میں پولیس فورس کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔یہ واقعہ پولیس فورس کی قربانیوں کو اجاگر کرتا ہے اور حکومتی عزم کو مزید مضبوط کرتا ہے کہ دہشت گردی اور جرائم کے خلاف لڑائی جاری رکھی جائے گی، اور ان تمام اقدامات کو عوامی تحفظ اور امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

Leave a reply