رحیم یار خان میں ڈسٹرکٹ پولیس افسر اور دو سینئر افسران کی تبدیلی، نئے افسران کی تعیناتی

0
35
punjab police

رحیم یار خان میں ڈاکوؤں کے حملے میں 12 پولیس اہلکاروں کی شہادت کے بعد، پنجاب پولیس میں اعلیٰ سطح پر بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) رحیم یار خان، ملک عمران، ایڈیشنل ایس پی جاوید اختر جتوئی اور ڈی ایس پی آرگنائزڈ کرائم کلیم احمد کو "سی پی او کلوز” کیٹیگری میں شامل کر کے لاہور آئی جی آفس طلب کر لیا گیا ہے۔ ان افسران کی جگہ نئے افسران کی تقرری عمل میں لائی گئی ہے۔یہ تبدیلیاں سانحہ کچہ ماچھکہ کے بعد کی گئی ہیں، جہاں ڈاکوؤں کے ایک شب خون میں 12 پولیس اہلکاروں کو شہید کر دیا گیا تھا۔ اس واقعے نے پولیس کی کارکردگی اور افسران کی ذمہ داریوں پر سوالات کھڑے کر دیے، جس کے بعد پنجاب پولیس کے اعلیٰ حکام نے فوری اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا۔
جمعہ کے روز لاہور میں جاری ہونے والے نوٹیفیکیشن کے مطابق، ڈی پی او رحیم یار خان ملک عمران، ایڈیشنل ایس پی جاوید اختر جتوئی، اور ڈی ایس پی آرگنائزڈ کرائم کلیم احمد کو سی پی او کلوز قرار دیا گیا ہے۔ ان تینوں افسران کو لاہور آئی جی آفس میں طلب کیا گیا ہے، جہاں ان سے اس واقعے کے حوالے سے تفصیلات لی جائیں گی اور ان کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔رحیم یار خان میں خالی ہونے والی پوسٹوں پر نئے افسران کا تقرر فوری طور پر کی گئی ہے۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق، ایس ایس پی رضوان عمر گوندل کو ڈی پی او رحیم یار خان تعینات کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، ایس ایس پی آپریشنز ملتان ارسلان زاہد کو تبدیل کر کے ایس پی انویسٹیگیشن رحیم یار خان تعینات کیا گیا ہے۔
اسی طرح، ایس پی انویسٹیگیشن لودھراں ناصر جاوید رانا کو ایس پی رحیم یار خان مقرر کیا گیا ہے، جبکہ ڈی ایس پی صدر ٹوبہ ٹیک سنگھ سعید احمد کو تبدیل کر کے ڈی ایس پی آرگنائزڈ کرائم رحیم یار خان تعینات کیا گیا ہے۔ ان افسران کی فوری تعیناتی کے احکامات جاری کیے گئے ہیں اور ان پر فوری عمل درآمد بھی کر دیا گیا ہے۔یہ تبدیلیاں اس وقت کی گئی ہیں جب رحیم یار خان میں پولیس پر دباؤ انتہائی بلند سطح پر ہے۔ سانحہ کچہ ماچھکہ کے بعد پولیس کی کارکردگی پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں، اور یہ تبدیلیاں پولیس کے اندر نظم و ضبط کو برقرار رکھنے اور آئندہ ایسے واقعات سے بچنے کے لیے کی گئی ہیں۔ نئے تعینات ہونے والے افسران کو سختی سے ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ علاقے میں امن و امان بحال کرنے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کریں۔

Leave a reply