پنجاب میں جانوروں کے لیے نادرا کی طرز کا ادارہ: رجسٹریشن کے لیے عملی اقدامات کا آغاز

0
51

لاہور: پنجاب حکومت نے جانوروں کی رجسٹریشن کے لیے نادرا کی طرز کا ایک نیا ادارہ قائم کرنے کے عملی اقدامات کا آغاز کر دیا ہے۔ محکمہ قانون پنجاب نے اس حوالے سے ضروری نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا ہے، جس کے تحت صوبے بھر کے جانوروں کی عمر، رنگ، نسل، جنس سمیت دیگر تمام خصوصیات کو ڈیٹا بیس میں محفوظ کیا جائے گا۔اس نئے نظام کے تحت ہر جانور کو ایک منفرد رجسٹریشن نمبر اور تصویر والا شناختی ٹیگ جاری کیا جائے گا۔ شناختی ٹیگ میں جانور کے متعلق تمام اہم معلومات شامل ہوں گی، جیسے کہ عمر، رنگ، نسل، اور جنس وغیرہ۔ اس اقدام کا مقصد جانوروں کی بہتر دیکھ بھال اور ان کی شناخت کو منظم انداز میں محفوظ کرنا ہے۔
پنجاب حکومت نے جانوروں کی رجسٹریشن کے لیے سخت شرائط عائد کی ہیں۔ فارمرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے پاس موجود جانوروں کی ایک ماہ کے اندر رجسٹریشن کروائیں۔ اس کے علاوہ، اگر کوئی نیا جانور خریدا جاتا ہے تو اس کی رجسٹریشن ایک ہفتے کے اندر کرنا لازمی ہوگی۔ نئے پیدا ہونے والے جانوروں کی رجسٹریشن ایک ماہ کے اندر مکمل کی جائے گی۔ ہر جانور کو ایک منفرد شناختی ٹیگ جاری کیا جائے گا، جو کہ جانور کی شناخت کا ایک اہم حصہ ہوگا۔ اس ٹیگ کو مجاز آفیسر کی اجازت کے بغیر نہیں اتارا جا سکے گا۔ جانور کے متعلق تمام معلومات اور ڈیٹا محفوظ رکھا جائے گا تاکہ جانور کی شناخت اور دیگر معاملات میں کوئی مشکل پیش نہ آئے۔
اس نئے نظام کے تحت جانوروں کی بہتر دیکھ بھال، نگرانی اور انتظام ممکن ہو سکے گا۔ حکومت کے اس اقدام کا مقصد جانوروں کی صحت اور فلاح و بہبود کو یقینی بنانا ہے، اور اس کے ساتھ ساتھ جانوروں کی خرید و فروخت اور نقل و حرکت کو بھی منظم کرنا ہے۔ اس ڈیٹا بیس کی مدد سے نہ صرف جانوروں کی شناخت آسان ہو گی بلکہ مویشی پالنے والوں کے لیے بھی بہتری کے مواقع پیدا ہوں گے۔پنجاب حکومت کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ یہ نیا نظام جانوروں کی فلاح و بہبود کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف جانوروں کی شناخت اور رجسٹریشن کا عمل شفاف اور مؤثر ہو گا بلکہ مویشی پالنے والوں کو بھی اپنے جانوروں کی بہتر دیکھ بھال کرنے میں مدد ملے گی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جانوروں کی رجسٹریشن کے اس نئے نظام سے صوبے میں جانوروں کی بیماریوں کی روک تھام اور ان کی صحت کے مسائل پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ اس کے علاوہ، شناختی ٹیگ کی مدد سے جانوروں کی چوری کے واقعات میں بھی کمی کا امکان ہے۔ پنجاب حکومت کی جانب سے اس نظام کے نفاذ کے بعد توقع کی جا رہی ہے کہ صوبے بھر میں جانوروں کی رجسٹریشن کے عمل میں تیزی آئے گی۔ اس اقدام کے نتیجے میں مویشی پالنے والوں کو بہتر سہولیات فراہم کی جا سکیں گی اور جانوروں کی دیکھ بھال کے حوالے سے ایک نیا معیار قائم ہو گا۔حکومت کے اس اقدام کا بنیادی مقصد جانوروں کی فلاح و بہبود اور ان کی شناخت کا محفوظ اور مؤثر نظام قائم کرنا ہے، جو کہ آنے والے وقت میں ملک بھر کے لیے ایک مثال بن سکتا ہے۔

Leave a reply