پی ٹی اے کے ویب مینجمنٹ سسٹم نے 183 ایپس اور 2,369 ویب سائٹس بلاک کر دئے

0
124
PTA

اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے حال ہی میں اپنے ویب مینجمنٹ سسٹم (ڈبلیو ایم ایس) کو فعال کر دیا ہے جس کے ذریعے ویب سائٹس اور موبائل ایپلی کیشنز کو بلاک کرنے کا عمل جاری ہے۔ پی ٹی اے کے مطابق، ڈبلیو ایم ایس کے ذریعے اب تک 183 موبائل ایپلی کیشنز اور 2,369 ویب سائٹس کو بلاک کیا جا چکا ہے۔حکومتی ذرائع کے مطابق، ڈبلیو ایم ایس تکنیکی حدود میں مواد کی نگرانی کر رہا ہے اور خلاف قواعد ویب سائٹس اور ایپلی کیشنز کو بلاک کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ، پی ٹی اے وی پی این (ویلیٹ پرائیویٹ نیٹ ورک) کی وائٹ لسٹنگ کا عمل بھی جاری رکھے ہوئے ہے، جس کے تحت 20,437 وی پی این سروس پرووائیڈرز نے پی ٹی اے سے رجسٹریشن کروا لی ہے۔
پاکستان میں 1,286 وی پی این کمپنیوں نے مجموعی طور پر 19,840 وی پی این رجسٹرڈ کروا لئے ہیں، جن میں فری لانسرز نے بھی وی پی این کی رجسٹریشن کروانی شروع کردی ہے۔ 136 فری لانسرز نے 180 وی پی این کی رجسٹریشن کروا لی ہے جبکہ سافٹ ویئر ہاوسز ایسوسی ایشن (پاشا) نے بھی 417 وی پی این رجسٹرڈ کروا لئے ہیں۔ مجموعی طور پر پی ٹی اے سے 1,422 کمپنیوں نے وی پی این کی رجسٹریشن کروا لی ہے۔حکومتی ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی اے وی پی این کی وائٹ لسٹنگ کے لئے وزارت آئی ٹی، پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ اور فری لانسرز کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ پی ٹی اے نے بتایا ہے کہ پیکا ایکٹ کا نفاذ تب ہوگا جب وی پی این کا غیر قانونی استعمال رکے گا۔
ڈبلیو ایم ایس کے تحت اب تک بلاک کی گئی موبائل ایپلی کیشنز میں 435 اینڈرائڈ اور 34 ایپل ایپلی کیشنز شامل ہیں۔ یہ ایپلی کیشنز اسلام مخالف مواد، غیر اخلاقی مواد اور فراڈ میں ملوث ہونے کی شکایات پر بلاک کی گئی ہیں۔پی ٹی اے نے اپنے اعلامیہ میں بتایا کہ ویب مینجمنٹ سسٹم اور وی پی این کی وائٹ لسٹنگ کا عمل 2010 سے جاری ہے اور اس کا مقصد غیر قانونی مواد اور سروسز کو روکنا ہے تاکہ صارفین کو محفوظ انٹرنیٹ فراہم کیا جا سکے۔

Leave a reply