غزہ میں غیر معمولی پیشہ ورانہ خدمات پر فلسطینی صحافیوں کی نوبیل امن انعام کے لیے نامزدگی

0
37

غزہ میں جاری لڑائی کے دوران غیر معمولی پیشہ ورانہ خدمات انجام دینے پر چار فلسطینی صحافیوں کو امن کے نوبیل انعام کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ یہ صحافی اپنی بے باکی اور پیشہ ورانہ اخلاصِ نیت کی بنیاد پر عالمی سطح پر سراہا جا رہا ہے۔ دی لندن اکنامک کی رپورٹ کے مطابق، ان صحافیوں نے اپنی محنت اور عزم کے ذریعے دنیا کو غزہ کی صورتحال اور وہاں کے باشندوں کی مشکلات سے آگاہ کیا ہے۔

نامزد صحافی:

1. معتِز عزیزا – ایک مشہور فوٹو جرنلسٹ جنہوں نے غزہ میں جاری لڑائی اور انسانی بحران کی تصاویر کو دنیا تک پہنچایا۔
2. ہند خوداری – ایک معتبر ٹی وی رپورٹر جو غزہ کی صورت حال کو براہ راست رپورٹ کرنے میں پیش پیش رہی۔
3. بسان عودہ – صحافی اور ایکٹیوسٹ جنہوں نے غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور سماجی مسائل پر روشنی ڈالی۔
4. وائل الدادوہ – رپورٹر جو غزہ کے جنگ زدہ علاقوں کی رپورٹنگ میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں، معتِز عزیزا نے کہا ہے کہ ان کا نوبیل انعام کے لیے نامزد ہونا، غزہ میں ڈھائے جانے والے مظالم اور وہاں کی حقیقت کو دنیا کے سامنے لانے کی کوششوں کا اعتراف ہے۔ عزیزا کی پوسٹیں جنگ سے قبل غزہ کی قدرتی خوبصورتی اور وہاں کی روزمرہ زندگی پر مبنی تھیں، لیکن جب جنگ نے شدت اختیار کی، تو انہوں نے شہریوں کی مشکلات اور مصائب کو عالمی سطح پر اجاگر کیا۔ناروے کی نوبیل کمیٹی نے امن کے نوبیل انعام کے لیے اس سال تک 285 درخواستیں وصول کی ہیں، جن میں 196 شخصیات اور 89 تنظیمیں یا ادارے شامل ہیں۔ نوبیل امن انعام کے فاتحین کا اعلان 11 اکتوبر 2024 کو کیا جائے گا، اور انعامات کی تقریب 10 دسمبر 2024 کو منعقد ہوگی۔یہ نامزدگی فلسطینی صحافیوں کی جانب سے پیشہ ورانہ مہارت اور انسانی ہمدردی کی ایک مثال ہے، جو عالمی سطح پر تنازعات اور بحرانوں میں صحافت کے کردار کو اجاگر کرتی ہے۔

Leave a reply