نجکاری کمیشن کی 5 برسوں میں کل آمدن 4,389 ملین ، اخراجات 1,992 ملین

0
126
talal

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس سینیٹر محمد طلال بدر کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔

اس موقع پر سینیٹر بلال احمد خان، سینیٹر خالدہ عتیب، سینیٹر خلیل طاہر، سینیٹر ندیم احمد بھٹو، سیکرٹری نجکاری اور متعلقہ محکمے کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔اجلاس کا آغاز سیکرٹری نجکاری کی جانب سے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران نجکاری سے ہونے والے اخراجات اور حاصل ہونے والی آمدنی پر بریفنگ سے ہوا۔ قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ اس عرصے کے دوران کل آمدنی 4,389 ملین تھی جب کہ کل اخراجات 1,992 ملین تھے۔ کمیٹی کے ارکان نے ان کمپنیوں کی فہرست کا تنقیدی جائزہ لیا جہاں لین دین میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔ سیکرٹری نے وضاحت کی کہ نیشنل پاور پارک کمپنی کی حکومت نے نجکاری نہیں کی۔ اسی طرح پاکستان اسٹیل مل کی نجکاری بولی دہندگان کی واپسی کی وجہ سے روک دی گئی تھی ، اسٹیل ملز کےلیے 3 سالوں میں فنانشل ایڈوائزر کو 12 کروڑ 70 لاکھ روپے ادائیگی ہوئی،گزشتہ سال کابینہ نے اسٹیل ملز کو ڈی لسٹ کردیا تھا، اسٹیل ملز کی نجکاری نہ ہونے کی وجہ یہ تھی کہ صرف ایک بڈر رہ گیا تھا۔ حکومت کا خیال تھا کہ ایک بڈر کے ساتھ جانا ٹھیک نہیں رہے گا،بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ جناح کنونشن سینٹر کو بھی نجکاری کی لسٹ سے نکال دیا گیا۔ اس پر فنانشل ایڈوائزر کو 70 لاکھ روپے ادائیگی ہوئی۔ جناح کنونشن سینٹر کی نجکاری پر سی ڈی اے کے کچھ اعتراضات تھے۔

مزید برآں، کمیٹی کے چیئرمین نے سفارش کی کہ نجکاری حکام آئندہ اجلاس میں مالیاتی تجزیہ کے ساتھ نجکاری ڈسکوز کے اخراجات کی تفصیلات فراہم کریں۔ چیئرمین نے پاور ڈویژن کو تفصیلی جانچ پڑتال کے لیے بلانے اور نجکاری کے لیے آگے بڑھنے کا راستہ بتانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔کمیٹی کے چیئرمین نے اس بات پر زور دیا کہ اکثر سیاسی مفادات کو کسی نہ کسی طریقے سے قومی مفادات پر ترجیح دی جاتی ہے اور اس کا انجام پاکستان کے حق میں ہوتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اگر پی آئی اے یا سٹیل مل گرتی ہے تو نہ ملازمین کے مفادات کا تحفظ ہو گا اور نہ ہی پاکستان کے مفادات کا،

اس کے علاوہ سیکرٹری نجکاری نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کارپوریشن لمیٹڈ (پی آئی اے سی ایل) کی جاری نجکاری کے حوالے سے کمیٹی کو اپ ڈیٹ کیا۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاس میں پی آئی اے کے خریدار 5 بڈرز کو ایئرلائن کے 75 فیصد شیئرز دینے پر اتفاق کرلیا گیا،قائمہ کمیٹی برائے نجکاری اجلاس میں سیکریٹری نجکاری کمیشن عثمان باجوہ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پی آئی اے آپریشنز کےلیے خریدار کو تقریباً 425 ارب روپے فوری سرمایہ کاری کرنا ہوگی، پی آئی اے کے آئندہ 3 برسوں کےلیے 500 ملین ڈالر سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، پی آئی اے خریداری میں 6 میں سے 3 کمپنیاں زیادہ دلچسپی لے رہی ہیں، پی آئی اے کی نجکاری یکم اکتوبر سے آگے نہیں بڑھائی جائے گی، پی آئی اے کی خریدار کمپنیوں کا ڈیو ڈیلیجنس پراسس مکمل نہ ہوا تو بڈنگ آگے کرنا ہوگی،چیئرمین نجکاری کمیٹی طلال چوہدری نے پی آئی اے کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ فیصل آباد سے ملک کے دیگر شہروں کےلیے پی آئی اے کی کوئی پرواز نہ ہونا تشویشناک ہے۔

سکریٹری نے کابینہ کے فیصلے کے بعد کئے گئے کارپوریٹ اور ریگولیٹری اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ مزید برآں، انہوں نے کمیٹی کو 3 جون 2024 کو ہونے والی میٹنگ کے بارے میں آگاہ کیا، جہاں چھ دلچسپی رکھنے والی جماعتوں کو پری کوالیفائی کیا گیا تھا: فلائی جناح لمیٹڈ، ایئر بلیو لمیٹڈ، عارف حبیب کارپوریشن لمیٹڈ، ایک کنسورشیم جس کی سربراہی Y.B. ہولڈنگز (پرائیویٹ) لمیٹڈ، ایک کنسورشیم جس کی قیادت پاک ایتھنول کر رہی ہے، اور ایک کنسورشیم جس کی قیادت بلیو ورلڈ سٹی کر رہی ہے۔

سینیٹر محمد طلال نے اس بات پر زور دیا کہ پی آئی اے کا لین دین نجکاری کے مستقبل اور پاکستان کی معیشت کے لیے ناگزیر ہے۔ حکومت اس عمل کو ہر طرح سے مکمل کرنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے، اور اس کے بہترین کام پر نجکاری کمیشن کی تعریف کی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ کئی دہائیوں کے بعد یہ لین دین اگلے دو ماہ میں کامیابی سے مکمل ہو جائے گا۔

پی آئی اے نجکاری، ملازمین کو 5 سال کی جاب گارنٹی دی جائے،سفارش

امید ہے پی آئی اے کی نجکاری سے کوئی بھی بے روزگار نہیں ہوگا،علیم خان

پی آئی اےکی نجکاری کیلئے 6کمپنیوں نے پری کوالیفائی کرلیا

پی آئی اے کا خسارہ 830 ارب روپے ہے، نجکاری ہی واحد راستہ ہے، علیم خان

پیشکشوں میں توسیع کا وقت ختم، نجکاری کمیشن پری کو آلیفیکیشن کریگا:عبدالعلیم خان

پی آئی اے سمیت24اداروں کی نجکاری، شفافیت کیلئے ٹی وی پر دکھائینگے:وفاقی وزیر عبد العلیم

 پی آئی اے کی نجکاری کے حوالہ سے اہم پیشرف 

پی آئی اے کسے اور کیوں بیچا جارہا،نجکاری پر بریفنگ دی جائے، خورشید شاہ

پی آئی اےکی نجکاری کیلئے 6کمپنیوں نے پری کوالیفائی کرلیا

اسٹیل مل کی نجکاری نہیں، چلائیں گے، شرجیل میمن

Leave a reply