آئی پی پیز کے خلاف تحقیقات حتمی مرحلے میں، 13 مالکان کل اسلام آباد طلب

0
47
ipps

اسلام آباد – ملک میں پاور سیکٹر میں شفافیت اور بدعنوانیوں کے خاتمے کے لیے جاری تحقیقات اپنے حتمی مرحلے میں داخل ہو گئی ہیں۔ تحقیقاتی ٹیم نے 13 آئی پی پیز (انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز) کے مالکان کو کل اسلام آباد طلب کر لیا ہے۔ اس تحقیقاتی عمل کا مقصد سی پیک (چین پاکستان اقتصادی راہداری) کے تحت قائم پاور پلانٹس کی اضافی منافع خوری کی نشاندہی کرنا اور اس پر کارروائی کرنا ہے۔تحقیقات میں سی پیک منصوبے کے تحت کام کرنے والے مختلف پاور پلانٹس کے مالیاتی ریکارڈ کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ تحقیقاتی ٹیم نے ان پلانٹس کی فنانشل رپورٹس کا بغور مطالعہ کیا ہے اور اضافی منافع خوری کے واضح شواہد حاصل کیے ہیں۔ پاور ڈویژن کے ذرائع کے مطابق، آئی پی پیز مالکان کو اسلام آباد میں جمع ہونے کی ہدایت کی گئی ہے، جہاں انہیں اپنی فنانشل رپورٹس ہمراہ لانے کی ضرورت ہوگی۔ یہ اقدام مالیاتی بے ضابطگیوں کی تفصیلی تحقیقات اور ان کا سدباب کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
وزیرِ اعظم کے معاون خصوصی برائے پاور ڈویژن، محمد علی، اس تحقیقاتی عمل میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ ان کی زیر نگرانی تحقیقات کے دوران آئی پی پیز مالکان سے 2021ء میں کی جانے والی تحقیقات کے طرز پر سوالات کیے جائیں گے، جس سے اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ پچھلی تحقیقات کی روشنی میں تمام مسائل کا مکمل اور جامع جائزہ لیا جائے۔تحقیقاتی ٹیم نے مختلف پلانٹس کا دورہ کیا اور ریکارڈ و ڈیٹا اکٹھا کیا۔ ذرائع نے بتایا کہ آئی پی پی کے سینئر ایگزیکٹیوز کو مختلف شہروں میں پوچھ گچھ کے بعد اسلام آباد طلب کیا گیا ہے، تاکہ یہ یقین دہانی کرائی جا سکے کہ ان کے تعاون سے ملک کی موجودہ مالیاتی اور بجلی کی صورتحال بہتر ہو سکے۔
حکومتی ٹیم چینی آئی پی پیز کے ساتھ اعلیٰ سطح پر بات چیت کرے گی تاکہ ان سے رعایت حاصل کی جا سکے۔ ساتھ ہی، سرکاری پاور پلانٹس کے کپیسٹی پیمنٹ اور منافع میں کمی کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، جس کا مقصد بجلی کے شعبے میں عدل و انصاف اور شفافیت کو یقینی بنانا ہے۔اس تحقیقاتی عمل کا مقصد پاور سیکٹر میں شفافیت کو یقینی بنانا اور اضافی منافع خوری کو روکنا ہے۔ حکومت کی جانب سے آئی پی پیز کے مالکان کے ساتھ مذاکرات اور تحقیقی عمل کے بعد، مستقبل میں بجلی کی قیمتوں میں ممکنہ تبدیلیوں اور اصلاحات کا اعلان کیا جائے گا۔ اس تحقیقاتی عمل کا مقصد ملک میں بجلی کے شعبے کی کارکردگی کو بہتر بنانا اور عوام کو منصفانہ خدمات فراہم کرنا ہے۔

Leave a reply