وفاقی حکومت عالمی غیر سرکاری تنظیموں کی ملک میں فعالیت پر اہم فیصلہ کرے گی

0
53
NGO,s

اسلام آباد: وفاقی حکومت اگلے دو ہفتوں کے دوران ملک میں سرگرم عالمی غیر سرکاری تنظیموں (آئی این جی اوز) کے بارے میں ایک اہم فیصلہ کرنے والی ہے۔ اس فیصلے کا مقصد یہ طے کرنا ہے کہ ان تنظیموں کو پاکستان میں کام کرنے کی اجازت دی جائے یا نہیں۔ذرائع کے مطابق، وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت تشکیل دی گئی خصوصی کمیٹی نے ان تنظیموں کی درخواستوں کا جائزہ لینے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ یہ تنظیمیں یا تو وہ ہیں جنہیں پاکستان میں کام کرنے کی اجازت نہیں تھی اور انہیں دوبارہ رجسٹریشن کے لیے کہا گیا تھا، یا وہ تنظیمیں ہیں جن کے موجودہ معاہدے حکومت کے ساتھ ختم ہو چکے ہیں اور وہ نئے معاہدے کی تجدید کے لیے درخواست دے چکی ہیں۔اجلاس میں داخلہ اور معاشی امور ڈویژنز کے ایڈیشنل سیکریٹریز، وزارت خارجہ امور کے ڈائریکٹر جنرل، اور دیگر اہم افسران نے شرکت کی۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے اعلان کیا ہے کہ تنظیموں کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواستوں اور متعلقہ دستاویزات کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا اور اس اسکروٹنی کا عمل 15 دن کے اندر مکمل کیا جائے گا۔ درخواست گزاروں کو اس بارے میں آگاہ کر دیا جائے گا۔
وزیر داخلہ نے عالمی غیر سرکاری تنظیموں کو ہدایت کی ہے کہ وہ وزارت داخلہ کے ساتھ مکمل تعاون کریں اور متعلقہ دستاویزات وقت پر فراہم کریں۔ یاد رہے کہ 2015 میں وفاقی حکومت نے ملک میں کام کرنے والی عالمی غیر سرکاری تنظیموں کے لیے ایک پالیسی متعارف کرائی تھی جس کا مقصد ان تنظیموں کی فعالیت کو ہموار اور آسان بنانا تھا۔ اُس وقت کے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اس پالیسی کے تحت تمام آئی این جی اوز کو وزارت داخلہ کے ساتھ معاہدہ کرکے رجسٹریشن کرانے کی ہدایت کی تھی۔یہ فیصلہ بین الاقوامی تنظیموں کی پاکستان میں کام کرنے کی صلاحیت اور حکومتی پالیسیوں کے تناظر میں اہمیت رکھتا ہے اور اس کا اثر ملک میں انسانی اور ترقیاتی کاموں پر بھی پڑ سکتا ہے۔

Leave a reply