وزارت خزانہ نے نئے بھرتی ہونے والے ملازمین کے لیے کنٹری بیوٹری پینشن فنڈ اسکیم متعارف کرادی ہے، جس کا اطلاق یکم جولائی 2024 سے ہوگا۔ یہ اسکیم خصوصی طور پر سول ملازمین کے لیے ترتیب دی گئی ہے، جبکہ افواج پاکستان میں بھرتی ہونے والے ملازمین پر اس کا اطلاق یکم جولائی 2025 سے ہوگا۔وزارت خزانہ کے مطابق، اس اسکیم کے تحت نئے بھرتی ہونے والے ملازمین کو اپنی بنیادی تنخواہ کا 10 فیصد پینشن فنڈ میں حصہ ڈالنا ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی وفاقی حکومت بھی اس اسکیم میں شامل ہوگی اور اس کے تحت 20 فیصد کی شراکت ادا کرے گی۔یہ نئی اسکیم حکومت کی طرف سے پینشن کے نظام میں اصلاحات کے سلسلے میں ایک اہم قدم ہے، جس کا مقصد ملازمین کی مالی حفاظت کو بہتر بنانا ہے۔
کنٹری بیوٹری پینشن فنڈ اسکیم کے ذریعے ملازمین کے لیے ایک مستحکم اور محفوظ پینشن نظام فراہم کرنے کی کوشش کی گئی ہے، جو انہیں مستقبل میں مالی مشکلات سے بچانے میں مدد فراہم کرے گا۔ وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق، اس اسکیم کے تمام انتظامی امور کو سنبھالنے کے لیے تفصیلی رہنمائی اور طریقہ کار جلد ہی فراہم کیا جائے گا تاکہ ملازمین کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اس اقدام کے تحت، توقع ہے کہ عوامی سیکٹر کے ملازمین کی مالی حالات میں بہتری آئے گی اور ان کی پنشن کے نظام میں پائیداری آئے گی، جو کہ سرکاری ملازمین کے معاشی تحفظ کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔

وزارت خزانہ نے نئے ملازمین کے لئے نئی اسکیم متعارف کرادی
Shares: