یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل نے غزہ کی موجودہ صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے خصوصی کو آرڈینیٹر برائے مڈل ایسٹ پیس پراسیس ٹور وینیسلینڈ کی جانب سے غزہ کے دورے کے بعد دی گئی گواہی کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ جوزپ بوریل نے اپنے بیان میں زور دیتے ہوئے کہا کہ "اگر ٹور وینیسلینڈ کے بیان کے بعد بھی جنگ بندی نہیں ہوتی، تو اس کا مطلب مہلک تباہی، محرومی، اور وبا ہو گا۔ معصوم متاثرین، اسرائیلی یرغمالی، اور فلسطینی شہریوں کی کبھی نہ ختم ہونے والی سنگین گنتی جاری رہے گی۔” انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں جاری جنگ زندگی کے امکانات کو ختم کرنے کے مترادف ہے۔
اقوام متحدہ کے خصوصی کوآرڈینیٹر برائے مڈل ایسٹ پیس پراسیس، ٹور وینیسلینڈ نے غزہ کے حالیہ دورے کے بعد اپنی آنکھوں دیکھی کیفیت بیان کرتے ہوئے کہا، "آج، میں غزہ سے واپس آیا ہوں، اور میں نے وہاں خود دشمنی کے تباہ کن اثرات کا مشاہدہ کیا ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ "یہاں تباہی کا پیمانہ بہت زیادہ ہے۔ انسانی ضروریات بڑھ رہی ہیں، اور شہری اس تنازع کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔”
ٹور وینیسلینڈ نے اپنی رپورٹ میں واضح کیا کہ غزہ میں موجودہ حالات انتہائی ابتر ہیں۔ بنیادی انسانی ضروریات میں شدید اضافہ ہو رہا ہے، جبکہ بین الاقوامی برادری کی جانب سے امداد کی بھی شدید ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ "غزہ کے شہری اس تنازع کے بدترین اثرات کا سامنا کر رہے ہیں۔ بے شمار املاک تباہ ہو چکی ہیں، اور بے گناہ شہریوں کی جانیں جا رہی ہیں۔”غزہ کی تباہ کن صورتحال کو دیکھتے ہوئے، جوزپ بوریل نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری اقدامات کریں تاکہ اس تباہی اور انسانی بحران کو روکا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ "جنگ بندی کا نہ ہونا نہ صرف فلسطینیوں کے لیے بلکہ اسرائیلی شہریوں کے لیے بھی خطرناک ہے۔”
یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ نے زور دیا کہ تمام فریقین کو فوری طور پر جنگ بندی کرنی چاہیے اور مذاکرات کے ذریعے تنازعے کو حل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ "اگر تنازعہ جاری رہتا ہے تو اس کے نتائج نہ صرف علاقائی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی تباہ کن ہو سکتے ہیں۔جوزپ بوریل نے عالمی برادری کے کردار پر بھی زور دیا اور کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ بین الاقوامی ادارے، بالخصوص اقوام متحدہ، اس تنازعے کے حل کے لیے فیصلہ کن کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا، "ہمیں فوری طور پر انسانیت کے لیے کام کرنا ہو گا، کیونکہ مزید تاخیر مزید جانی و مالی نقصان کا سبب بنے گی۔”
غزہ کی صورتحال دن بدن خراب ہوتی جا رہی ہے، اور عالمی برادری کے لیے یہ لمحہ فکریہ ہے۔ جوزپ بوریل کے بیان سے واضح ہوتا ہے کہ اگر فوری طور پر اقدامات نہ کیے گئے تو انسانی بحران مزید گہرا ہو سکتا ہے۔ بین الاقوامی برادری اور متعلقہ فریقین کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ فوری طور پر جنگ بندی کی جانب بڑھیں اور اس خطے میں امن و استحکام کے لیے کوششیں تیز کریں۔

Shares: