لاہور:آئین کی دھجّیاں اڑائی جا رہی ہیں، اردو کا حق چھینا جا رہا ہے،حکمرانوں کی ہٹ دھرمی پر سوالات

"آئین 73 کا پیمان، اردو ہماری قومی زبان" اور "انگریزی ہٹاؤ، اردو لاؤ" جیسے پر مظاہرین کےجوش نعرے لگائے۔

لاہور (باغی ٹی وی رپورٹ) 8ستمبر کو پاکستان قومی زبان تحریک نے جسٹس جواد ایس خواجہ کے فیصلے کی یاد میں یوم نفاذ اردو منایا۔ لاہور پریس کلب کے سامنے منعقد ہونے والے مظاہرے میں بڑی تعداد میں کارکنان نے شرکت کی۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر شریف نظامی نے کہا کہ پاکستان کے آئین اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کے باوجود اردو کو قومی زبان کے طور پر نافذ نہیں کیا جا سکا۔ انگریزی کا تسلط اب بھی قائم ہے جو کہ حکمرانوں کی ہٹ دھرمی کی واضح مثال ہے۔

انہوں نے عزم کا اظہار کیا کہ نفاذ اردو کے لیے جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔ اس دوران مظاہرین نے "آئین 73 کا پیمان، اردو ہماری قومی زبان” اور "انگریزی ہٹاؤ، اردو لاؤ” جیسے پر جوش نعرے لگائے۔

اس مظاہرے کا مقصد جسٹس جواد ایس خواجہ کے فیصلے کی یاد میں یوم نفاذ اردو منانا اور اردو کو قومی زبان کے طور پر نافذ کرنے کا مطالبہ کرنا تھا۔
مظاہرین کا موقف ہے کہ پاکستان کا آئین اور سپریم کورٹ کے فیصلے اردو کو قومی زبان قرار دیتے ہیں لیکن عملی طور پر انگریزی کا تسلط ہے۔

مظاہرین نے کہا کہ نفاذ اردو کے لیے جدوجہد جاری رہے گی۔

Comments are closed.