اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا ہے کہ پارٹی چیئرمین عمران خان کو اینکر پرسن اور صحافی ارشد شریف کے قتل سے پہلے ہی معلوم تھا کہ کچھ بڑا ہونے جا رہا ہے۔ فیصل واوڈا نے یہ بات نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔فیصل واوڈا نے پروگرام کے دوران عمران خان کی ایک مبینہ آڈیو کلپ کا ذکر کیا جو انہوں نے حامد میر کو بھیجی تھی۔ اس آڈیو میں عمران خان نے کہا تھا، "میں احتجاج کا اعلان 30 اکتوبر کو یا پھر اتوار کو کروں گا۔” فیصل واوڈا نے کہا کہ اس آڈیو کلپ سے ظاہر ہوتا ہے کہ عمران خان کو پہلے سے ہی اس بات کا علم تھا کہ کچھ بڑا ہونے جا رہا ہے۔
فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ علی امین گنڈاپور کے حالیہ بیان کے بعد پی ٹی آئی کے پاس اب کوئی راہ فرار نہیں بچی ہے۔ "9 مئی کے واقعات میں انہی کا مائنڈ سیٹ شامل تھا،” واوڈا نے کہا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس بیان کے بعد پی ٹی آئی کے بانی کی زندگی کی ذمے داری اب علی امین گنڈاپور پر آتی ہے۔سینیٹر فیصل واوڈا نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل (ر) فیض حمید پر بھی سنگین الزامات عائد کیے۔ ان کے مطابق، علی امین گنڈاپور کی گرفتاری سے پتہ چلا ہے کہ وہ جنرل (ر) فیض کے ساتھ رابطے میں تھے۔ انہوں نے کہا کہ "جنرل (ر) فیض کو معلوم ہے کہ ان کے وزیر اعلیٰ کے دن گنے جا چکے ہیں۔” مزید برآں، انہوں نے الزام عائد کیا کہ جنرل (ر) فیض اور ان کا بھائی بدعنوانی میں ملوث ہیں، اور ان کے اثاثوں کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے پاس ان کی نااہلی کے لیے مناسب بنیاد موجود ہے۔
فیصل واوڈا کے یہ بیانات پی ٹی آئی کے لیے مزید مشکلات کا سبب بن سکتے ہیں، خاص طور پر 9 مئی کے واقعات کے بعد سے پارٹی کو درپیش قانونی اور سیاسی چیلنجز کے تناظر میں۔ فیصل واوڈا کے الزامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ پارٹی کے اندرونی حلقوں میں بھی تناؤ موجود ہے اور بعض افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی باتیں ہو رہی ہیں۔یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب پی ٹی آئی اور اس کے رہنماؤں کو مختلف قانونی اور سیاسی دباؤ کا سامنا ہے۔ فیصل واوڈا کی جانب سے عمران خان، علی امین گنڈاپور، اور جنرل (ر) فیض پر لگائے گئے الزامات نے اس بحث کو مزید گرم کر دیا ہے کہ آیا پارٹی کے اندرونی معاملات میں کوئی بڑا دھچکا آنے والا ہے یا نہیں۔

ارشد شریف کے قتل سے قبل عمران خان کو بڑی کارروائی کا علم تھا،فیصل واوڈا
Shares: