وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ پاکستان میں سیاسی مخالفت کو دشمنی میں بدلنے کے رجحان نے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے صوبائی وزراء، پارلیمانی اور انتظامی سیکریٹریز سے ملاقات کے دوران کہا کہ نالائقوں کی 4 سالہ حکومت نے 40 سال کی ترقی کو تباہ کر دیا ہے۔وزیراعلیٰ مریم نواز نے مزید کہا کہ اگر انہیں شہباز شریف کا ترقی کرتا ہوا پنجاب ملتا تو ترقی کی رفتار بہت زیادہ ہوتی۔ ن لیگ کے سابق دور میں دن رات کی محنت کو چند سالوں میں ضائع کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی اور حکومت 5 سال میں اتنی اسکیمیں نہیں لا سکتی جتنی ہم نے 6 ماہ میں متعارف کروا دی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کسان کارڈ کے لیے 8 لاکھ سے زائد لوگوں نے درخواست دی ہے اور اب تک 4 لاکھ کسان کارڈز جاری کیے جا چکے ہیں۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ پنجاب میں کسان کارڈ کی ڈلیوری شروع ہو چکی ہے، جبکہ گرین ٹریکٹر اسکیم میں 10 لاکھ روپے سبسڈی دینا ایک بڑا اقدام ہے۔انہوں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے بہت محنت کی ہے، لیکن چھ ماہ میں مثالی بہتری کا دعویٰ نہیں کیا جا سکتا۔ "جتنا بھی کام کرلوں، میں کبھی اپنے کام سے مطمئن نہیں ہوتی”، مریم نواز نے کہا۔انہوں نے مہنگائی میں کمی کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ پہلے پرائس کا گراف اوپر جاتا تھا، اب نیچے جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں آٹا 80 روپے فی کلو دستیاب ہے، جبکہ دوسرے صوبوں میں 140 روپے فی کلو ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ دودھ اور دیگر ضروری اشیاء کے نرخ بھی کم ہو رہے ہیں اور وہ ذاتی ذرائع سے ان نرخوں کی تصدیق کرتی ہیں۔ پنجاب میں 70 لاکھ صارفین کو بجلی کے بلوں میں دو ماہ تک کا ریلیف دیا گیا ہے۔
انہوں نے اپنی چھت اپنا گھر پروگرام کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ اس کے تحت شہر میں 5 اور دیہات میں 10 مرلے کے پلاٹ کے مالکان 15 لاکھ روپے تک قرض لے سکتے ہیں۔ ان کا ہدف 5 لاکھ نئے گھر بنانے کا ہے۔مریم نواز نے کہا کہ عوام کی مشکلات کا اندازہ دفاتر میں بیٹھ کر نہیں لگایا جا سکتا۔ فیلڈ میں جا کر ہی زمینی حقائق کا پتہ چلتا ہے۔ انہوں نے اپنی ٹیم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ "پارلیمانی سیکرٹریز بھی میرے لیے وزراء سے کم حیثیت نہیں رکھتے، آپ حکومتی امور کی انجام دہی میں میرے معاون بنیں”۔
Shares: