ڈیرہ غازیخان(باغی ٹی وی رپورٹ)ایم پی اے حنیف پتافی ضلعی انتظامیہ اور میونسپل کارپوریشن پر بھاری پڑگیا،خیابان سرورمیں تجاوزات کے خلاف آپریشن نہ ہوسکا۔
تفصیلات کے مطابق مورخہ 20اگست2024ء کو ڈپٹی کمشنر ڈیرہ غازیخان نے لیٹرنمبری No.DC/DGK/HC(G)11090-91 اسسٹنٹ کمشنرڈیرہ غازیخان اور چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن ڈیرہ غازیخان ک و جاری کیا جس میں حکم دیا گیاکہ غیر قانونی قبضے اور گرین بیلٹ واگزار کرانے کیلئے لکھاگیا ،جس میں ڈپٹی ڈائریکٹر PHATA ڈی جی خان کی طرف سے لکھے گئے لیٹر نمبر DD/PHATA/DSG/1125-1127 کا حوالہ دیاگیا اور حکم دیاگیا کہ جو زمینیں غیر قانونی طور پر قبضے میں ہیں، ان کو خالی کروایا جائے اور گرین بیلٹ والی زمین کو دوبارہ سرکارکی عملداری میں لایا جائے اور یہ بھی لیٹرمیں لکھاگیا کہ اس معاملے پر فوری طور پر کارروائی کی جائے اور قانون کے مطابق جو بھی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہو، وہ اٹھائے جائیں
لیکن ایم پی اے حنیف پتافی کے کاروباری دفاترجن میں سن کراپ گروپ آف کمپنیز ودیگرشامل ہیں ،اس طرح ایم پی اے حنیف پتافی سرکاری زمین اور گرین بیلٹ پر دیدہ دلیری سےقابض ہے اور ضلعی انتظامیہ اور میونسپل کارپوریشن اور محکمہ پنجاب ہاؤسنگ اینڈٹاؤن پلاننگ ایجنسی پر بھاری پڑگیاہے جس کی وجہ سے خیابان سرورمیں تجاوزات کے خلاف آپریشن نہ ہوسکااور میونسپل کارپوریشن نے اس لیٹرکی آڑمیں کسی مافیاء پرہاتھ ڈالنے کی بجائے غریب مزدورریڑھی والوں پر چڑھ دوڑے اور کاغذی کارروائی کرڈالی ہے حالانکہ جہاں آپریشن کرنا تھااس علاقہ میں گئے ہی نہیں ،
یاد رہے اس قبل بھی پنجاب ہائوسنگ اینڈٹائون پلاننگ ایجنسی ڈیرہ غازیخان نے ایک لیٹرنمبری. Memo No.DD/PHATAIDGK1929 Dated.03/11/2020 چیف آفیسرمیونسپل کارپوریشن ڈیرہ غازیخان کولکھاجس میں انہوں نے لکھاکہ پبلک لینڈکی غیر تعمیراتی استعمال گرین بیلٹس اور پارکس وغیرہ اور ان کے بنیادی مقاصد کے لئے ان کی بحالی کے اقدامات کرنے کیلئے میمو نمبر ایس او (H-II) -2- 8/2020 مورخہ 24-8-2020 کے تحت محکمہ HUD اور پی ایچ ای میں گور نینٹ ممبرزآف کالونیزریونیوبورڈکی جانب سے بھیجاگیاایک لیٹرنمبری 2020/290-CL-11 جوکہ 21-08-2020کوموصول ہوا،جس کے ساتھ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کے ذریعہ جاری کردہ نمبر 430 مورخہ 20-8-22020 اور ایچ آر ایم اے میں سپریم کورٹ کے حکم کی تاریخ 19-8-2020 ہے ، جس میں ایک ممبر(کالونیوں) نے مطلع کیا ہے کہ 2020 کا ایچ آر ایم اے نمبر 35 ، جہاں کمشنر ، فیصل آباد اور خانیو ال کے پارک پر گرین بیلٹس پر بنے پیٹرول پمپ میسرز جہانزیب پیٹرولیم / سی این جی اسٹیشن کی تعمیر کے بارے میں عدالت میں پیشی میں حاضرہوئے۔
معزز عدالت کا فیصلہ حسب ذیل ہے ہم ممبر کالونیوں کو متنبہ کرتے ہیں کہ ایسی کوئی بھی زمین جو عوام کی سہولت کے لئے مخصوص کی گئی ہویا شہر کے باسیوں کے استعمال کے لئے ہو ، اسے کسی اور مقصد کے لئے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی اوریہ جگہیں عوام کی تفریح اور ان کے لطف اندوز ہونے کے لئے کھلی رہیںگی- اگست میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کی روشنی میں اے ڈی ایس۔خیابان سرورڈی جی خان میں گرین بیلٹس کے کچھ حصے مانکا کینال اور ملتان سخی سرورروڈ کے ساتھ ساتھ تجاوزات / قبضے میں ہیں جنہیں ہٹانا مقصودہے کیونکہ یہ اسکیم میونسپل کارپوریشن ڈی جی خان کے حوالے کردی گئی ہے۔
انہوں نے لکھاتھاکہ تجاوزات کو دور کرنے کیلئے محکمہ پنجاب ہاؤسنگ اینڈٹاؤن پلاننگ ایجنسی ڈیرہ غازیخان کے پاس مین پاور اور مشینری نہیں ہے۔ براہ کرم تجاوزات کو دور کرنے کیلئے مین پاور اور مشینری مہیا کریں۔اس لیٹرکی کاپی ڈائریکٹر جنرل پی ایچ اے ڈی جی خان، ڈائریکٹر ، پنجاب ہاؤسنگ اینڈٹاؤن پلاننگ ریجن ملتان اوردوران آپریشن امن عامہ برقراررکھنے کیلئے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کوپولیس فورس تعینات کرنے کی درخواست کی گئی
لیکن چیف آفیسرمیونسپل کارپوریشن ڈیرہ غازیخان نے محکمہ پنجاب ہاؤسنگ اینڈٹاؤن پلاننگ ایجنسی ڈیرہ غازیخان کے سپریم کورٹ آف پاکستان کی ہدایات کی روشنی میں لکھے گئے لیٹرکوردی کی ٹوکری کی نظرکردیا ہے اورنہ ہی محکمہ پی ایچ اے نے اس لیٹرپرتوجہ دی دوسری طرف ذرائع کابتاناہے اگرچیف میونسپل آفیسر محکمہ پنجاب ہاؤسنگ اینڈٹؤن پلاننگ ایجنسی ڈیرہ غازیخان کے لکھے گئے لیٹرپرکارروائی کرتاہے توبہت سے بااثرافرادکیساتھ ساتھ اس وقت کےمشیرصحت اور موجودہ ایم پی اےحنیف پتافی اورسنیٹرحافظ عبدالکریم کامقابلہ نہیں کرسکتاکیونکہ چیف میونسپل آفیسرکواپنی نوکری خطرے میں محسوس ہوتی ہے،
جب ان لیٹرزکے سلسلہ میں چیف میونسپل آفیسرسے ان کامؤقف لینے ان کے آفس گئے تووہ سیٹ پرموجودنہیں تھے اورموبائل بھی بند تھا۔دوسری طرف گرین بیلٹس اورپارکس کی تحفظ کی ذمہ داری محکمہ پی ایچ اے کی ہے ،پی ایچ اے کے پاس مشینری اورافرادی قوت بھی موجود ہے اس سب کے باوجود اس محکمہ نے مجرمانہ خاموشی اختیارکررکھی ہے ،عوامی وسماجی اورمذہبی حلقوں نے حکام سے نوٹس لینے کامطالبہ کیاہے۔