گھوٹکی: شہید صحافی نصراللّٰہ گڈانی کے اہلخانہ پر مسلح حملہ، متعدد افراد زخمی

0
53
nasrullah

گھوٹکی : صحافی برادری پر ایک اور حملے کا افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے، جہاں شہید صحافی نصراللّٰہ گڈانی کے اہلخانہ کو مسلح افراد نے نشانہ بنایا۔ پولیس کے مطابق یہ حملہ ایس ایس پی آفس کے قریب ہوا، جس میں نصراللّٰہ گڈانی کے بھائی سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے۔ حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، جبکہ زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔واقعے کے خلاف مقامی افراد اور صحافی برادری نے قومی شاہراہ پر شدید احتجاج کیا، جس سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی اور کئی گھنٹوں تک سڑک بند رہی۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ حملہ آوروں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے اور صحافیوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر مظاہرین سے مذاکرات کیے اور انہیں یقین دلایا کہ حملے میں ملوث افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب نصراللّٰہ گڈانی کے اہلخانہ پہلے ہی قاتلانہ حملے اور قتل کے غم میں مبتلا ہیں۔ نصراللّٰہ گڈانی پر رواں سال مئی میں میرپور ماتھیلو کے علاقے میں قاتلانہ حملہ ہوا تھا، جس کے بعد انہیں تشویشناک حالت میں کراچی کے ایک نجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں وہ دوران علاج جانبر نہ ہو سکے۔ اس قتل نے سندھ بھر میں صحافیوں اور سول سوسائٹی کے حلقوں میں شدید غم و غصے کو جنم دیا تھا۔واضح رہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے نصراللّٰہ گڈانی کی والدہ کی جانب سے تحفظ فراہم کرنے کی درخواست پر گزشتہ ماہ ایس ایس پی گھوٹکی سے رپورٹ طلب کی تھی۔ عدالت نے مقتول صحافی کے کیس کا چالان پیش نہ کرنے پر پولیس سے وضاحت بھی طلب کی تھی اور مقتول کے اہلخانہ کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔ تاہم، اس حالیہ حملے کے بعد پولیس کی کارکردگی اور عدالتی احکامات پر عملدرآمد کے حوالے سے سوالات اٹھنے لگے ہیں۔
صحافی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیمیں اس واقعے کی شدید مذمت کر رہی ہیں اور حکومت سے مطالبہ کر رہی ہیں کہ صحافیوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ صحافی تنظیموں کا کہنا ہے کہ ملک میں صحافیوں کے خلاف ہونے والے حملوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے اور اگر حکومت نے سنجیدہ اقدامات نہ کیے تو یہ سلسلہ مزید خطرناک صورت اختیار کر سکتا ہے۔پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنے کا آغاز کر دیا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ جلد ہی مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ پولیس کے مطابق واقعے کی مکمل تحقیقات کی جا رہی ہیں اور زخمیوں کے بیانات قلمبند کیے جا رہے ہیں تاکہ حملہ آوروں تک پہنچا جا سکے۔

Leave a reply