پشاور میں محکمہ حج، اوقاف اور مذہبی امور کے زیر اہتمام منعقد ہونے والی قومی رحمت اللعالمین کانفرنس، جو حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی ولادت کے جشن کے طور پر منائی گئی، ایک تنازعے کا شکار ہو گئی ہے۔ اس تقریب میں افغان قونصل جنرل محب اللہ شاکر کی جانب سے پاکستان کے قومی ترانے کے احترام سے گریز نے سفارتی اور عوامی حلقوں میں شدید غم و غصے کو جنم دیا ہے۔کانفرنس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی، جبکہ سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی، بزرگ سیاستدان اعظم خان سواتی، صوبائی وزیر مینا خان افریدی، ایم پی اے و چیئرمین ضلع خیبر عبدالغنی افریدی، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی، ملک بھر سے علماء کرام، مشائخ عظام، مختلف محکموں کے افسران اور معزز مہمانان گرامی بھی موجود تھے۔
قومی ترانے کی بے حرمتی اور سفارتی پروٹوکول کی خلاف ورزی
تقریب کے دوران جب پاکستان کا قومی ترانہ بجایا گیا تو تمام شرکاء اور دیگر سفارتی شخصیات نے احتراماً کھڑے ہو کر ترانے کو سنا، لیکن افغان قونصل جنرل نے اس پروٹوکول کا احترام نہیں کیا۔ یہ رویہ سفارتی اصولوں کے منافی قرار دیا جا رہا ہے، جہاں میزبان ملک کے قومی ترانے کا احترام نہ کرنے کو ایک بڑی سفارتی بے حرمتی سمجھا جاتا ہے۔یہ واقعہ نہ صرف افغان قونصل جنرل کی حرکت کی وجہ سے تنقید کا باعث بنا بلکہ خیبرپختونخوا حکومت کی پالیسیوں پر بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ علی امین خان گنڈاپور کی موجودگی میں اس طرح کا واقعہ پیش آنا حکومت کے لیے شرمندگی کا باعث ہے، اور ناقدین اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ افغان مہاجرین اور سفارتکاروں کو دی جانے والی چھوٹ کا غلط فائدہ اٹھایا جا رہا ہے۔
اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر عوامی حلقوں میں سخت ردعمل سامنے آیا۔ صحافی حسن ایوب نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ "افغان قونصل جنرل محب اللہ شاکر نے قومی ترانے کا احترام نہ کر کے ثابت کر دیا ہے کہ انہیں پاکستان اور اس کی قوم کا کوئی احترام نہیں ہے۔” ان کا مزید کہنا تھا کہ محب اللہ شاکر کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر پاکستان سے نکال دیا جائے، اور خیبرپختونخوا حکومت سے بھی سوال کیا جائے کہ انہوں نے ایسے شخص کو کیوں مدعو کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی کے پی کے کہا کہ عید میلاد النبیﷺ کے پر مسرت موقع پر پوری امت مسلمہ خصوصا اہل پاکستان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، عشرہ رحمت العالمینﷺ کے انعقاد پر محکمہ مذہبی امور اور دیگر متعلقہ محکموں کے حکام کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، حضورﷺ کی ولادت نہ صرف عالم اسلام بلکہ پوری عالم انسانیت کے لئے باعث رحمت ہے، اور
آپ ﷺ سے محبت اور آپﷺ کی تعلیمات کی پیروی ایمان کا بنیادی تقاضا ہے، آپﷺ کا اسوہ حسنہ تمام انسانیت کے لئے مشعل راہ ہے، آپﷺ کی آفاقی تعلیمات زندگی کے تمام شعبوں کا احاطہ کرتی ہیں، آپﷺ نے خواتین، بچوں، یتیموں، اقلیتوں اور غلاموں سمیت سب کے حقوق کا واضح تعین کیا ہے، آپﷺ کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر انسان دنیا اور آخرت میں کامیابی سے ہمکنار ہو سکتا ہے، آپﷺ نے انسانیت، محبت، امن، عدل و انصاف اور ظلم کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کا درس دیا، آپﷺ کا خطبہ حجتہ الوداع ایک ایسا منشور ہے جو رہتی دنیا تک بنی نوع انسان کے لئے رہنمائی کا سر چشمہ ہے،








