اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو و دیگر اہم شخصیات کے قتل کی مبینہ سازش کے الزام میں ایک شخص کو گرفتارکیا گیا ہے

میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی سیکورٹی فورسز نے کاروائی کی ہے اور ایک شخص کو گرفتار کیا ہے جس پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ یہ اسرائیلی وزیراعظم سمیت دیگر اہم شخصیات کو قتل کرنا چاہتا ہے، گرفتار شہری اسرائیلی ہے تا ہم حکام کا کہنا ہے کہ اسے ایرانی حمایت حاصل تھی، اسرائیلی سیکورٹی سروسز کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم و دیگر کے قتل کی مبینہ سازش کرنے والا شخص تاجر ہے اور اس نے ایران میں دو اجلاس میں شرکت کی جس میں اسرائیلی وزیراعظم سمیت اہم شخصیات کے قتل بارے بات چیت کی گئی، اسرائیلی وزیرِ اعظم کے علاوہ وزیرِ دفاع کو بھی قتل کرنے کی مبینہ سازش کی گئی تھی،

اسرائیلی پولیس اور انٹیلی جنس کا کہنا ہے کہ مشتبہ شخص ایک تاجر تھا جو ترکی میں رہتا تھا اور اس کے ترکی سے رابطے تھے جنہوں نے اسے ایران لے جانے میں مدد کی تھی۔یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایران اور اسرائیل کے درمیان تناؤ بڑھا ہوا ہے، اسرائیلی سیکورٹی حکام کے مطابق مشتبہ شخص، جس کی شناخت نہیں ہو سکی، کو گزشتہ ماہ گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کا ہدف وزیراعظم، وزیر دفاع اور اسرائیل کی داخلی سلامتی ایجنسی کے سربراہ تھے۔ اپریل اور مئی میں، مشتبہ شخص ایڈی نامی ایک امیر ایرانی تاجر سے ملنے کے لیے دو بار ترکی میں گیا، اور دو ترک شہریوں نے اس کی مدد کی۔ ایڈی کو دونوں موقعوں پر ایران چھوڑنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اس لیے اسرائیلی شہری کو ترکی سے ایران لایا گیا۔ اس شخص نے وہاں ایڈی اور "ایک ایرانی سیکیورٹی آپریٹو” دونوں سے ملاقات کی۔ایڈی نے اسرائیلیوں سے کہا کہ وہ "ایرانی حکومت کے لیے اسرائیل کے اندر مختلف سیکیورٹی مشنز انجام دیں”۔ بیان کے مطابق، ان میں رقم یا بندوق کی منتقلی، اسرائیل میں پرہجوم جگہوں کی تصاویر بنانا اور انہیں "ایرانی عناصر” کو بھیجنا اور دوسرے اسرائیلی شہریوں کو دھمکیاں دینا شامل ہیں جنہیں ایران نے بھرتی کیا تھا لیکن انہوں نے اپنے کام مکمل نہیں کیے تھے۔اسرائیلی شہری کی ایران میں دوسری ملاقات بھی ہوئی جس میں اسے کئی اہم ٹاسک دیے گئے جس میں نیتن یاہو، وزیر دفاع یوو گیلنٹ، یا شن بیٹ کے سربراہ رونن بار کا قتل بھی شامل ہے۔

تحقیقات کے مطابق جولائی 2024 میں ایران میں حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے سابق وزیر اعظم نفتالی اور دیگر عوامی شخصیات کو قتل کرنے کی تجویز بھی دی گئی تھی۔ ایران نے اس حملے کا الزام اسرائیل پر عائد کیا تھا، جس کی اسرائیل نے نہ تو تصدیق کی اور نہ ہی تردید کی۔تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی شہری نے 10 لاکھ ڈالر کی پیشگی ادائیگی کا مطالبہ کیا تھا۔اس گروپ پر یہ بھی الزام ہے کہ اس نے یورپ اور امریکہ میں ایرانی حکومت کے مخالفین کو مارنے اور موساد کے ایک کارکن کو "ڈبل ایجنٹ” بننے کے لیے بھرتی کرنے پر بھی بات کی۔اسرائیلی شہری پر الزام ہے کہ انہیں ملاقاتوں کے لیے 5,000 یورو ($5,600; £4,200) ادا کیے گئے۔

ایران اور اسرائیل 1979 میں اسلامی انقلاب کے بعد سے ایران میں موجودہ حکومت کو اقتدار میں لانے کے بعد سے بڑے دشمن رہے ہیں۔ایران اسرائیل کے وجود کے حق کو تسلیم نہیں کرتا اور وہ حماس اور حزب اللہ سمیت اسرائیلی مخالفین کا بڑا حمایتی ہے۔ غزہ میں جنگ کے ساتھ ہی ایران اور اسرائیل کے درمیان دشمنی میں شدت آئی ہے اور دونوں فریقوں نے حالیہ مہینوں میں ایک دوسرے پر براہ راست یا بالواسطہ حملے کیے ہیں۔

تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے آئینی ترمیم کے مسودے پر کوئی رضامندی ظاہر نہیں کی

آئینی ترامیم جمہوریت پر حملہ،سیاسی جماعتوں کو شرم آنی چاہیے،علی امین گنڈا پور

آئینی عدالتیں عالمی ضرورت ہیں، انوکھا کام نہیں کر رہے: بیرسٹر عقیل ملک

آئینی ترمیم کی ناکام کوشش: حکومت اور اتحادیوں میں اختلافات نمایاں، بیر سٹر علی ظفر

پیپلز پارٹی اور مولانا فضل الرحمان کی آئینی ترمیم پر بات چیت جاری ہے،خورشید شاہ

سپریم کورٹ میں مجوزہ آئینی ترامیم کو کالعدم قرار دینے کی درخواست دائر

آئینی ترامیم میں کیا ہے؟مسودہ باغی ٹی وی نے حاصل کر لیا

واضح رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم اور انکی کابینہ کو ہر وقت اس بات کا خوف ہوتا ہے کہ انہیں قتل کر دیا جائے گا، اسلئے وہ زیادہ تر وقت بینکرز میں گزارتے ہیں، اسرائیلی وزیراعظم و دیگر کی سیکورٹی سخت کی گئی ہے،

Shares: