نئی دہلی – بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے وزیر دفاع خواجہ آصف کے حالیہ بیان پر شدید ردعمل ظاہر کیا ہے، جس میں خواجہ آصف نے کہا تھا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 اور 35 اے کی بحالی کے بارے میں پاکستان اور نیشنل کانفرنس کانگریس اتحاد ایک پیج پر ہیں۔ اس بیان کے بعد بھارتی حکومت اور بی جے پی کے عہدیداروں نے خواجہ آصف کی تنقید کرتے ہوئے کانگریس پارٹی کو بھارت مخالف قوتوں کا ساتھی قرار دیا ہے۔بی جے پی کے یونین منسٹر امیت شاہ نے خواجہ آصف کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس ہمیشہ بھارت مخالف قوتوں کے دستانے میں رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے ہمیشہ بھارتی فوج کے خلاف باتیں کی ہیں اور سرجیکل اسٹرائیک کے ثبوت مانگنے کا معاملہ ہو یا راہول گاندھی کی باتیں، ان کا لہجہ ہمیشہ پاکستان کے ساتھ ہم آہنگ رہا ہے۔ امیت شاہ نے مزید کہا کہ کشمیر میں آرٹیکل 370 یا دہشت گردی دوبارہ نہیں آئے گی، اور بھارتی حکومت کسی بھی قسم کی ایسی کارروائی کو برداشت نہیں کرے گی۔

بی جے پی کے عہدیدار امیت مالویا نے بھی اس معاملے پر اپنا موقف پیش کیا، اور کہا کہ راہول گاندھی اور ان کی جماعت ہمیشہ بھارت مخالف بیانیے کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کا موقف ہے کہ بھارت کی داخلی اور خارجی پالیسیوں پر کسی بھی قسم کی غیر ملکی اثراندازیاں برداشت نہیں کی جائیں گی۔ دوسری جانب، پی ٹی آئی نے بھی اس مجوزہ آئینی ترمیم پر اپنی رضامندی کا اظہار کیا ہے، جو کہ خواجہ آصف نے اپنے بیان میں ذکر کی تھی۔ پی ٹی آئی کی طرف سے اس مسئلے پر مکمل تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں، لیکن پارٹی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ اس مسئلے پر بات چیت اور مشاورت میں شامل ہے۔وزیر دفاع خواجہ آصف کے بیان پر بی جے پی اور بھارتی حکومت کی جانب سے شدید ردعمل کے بعد سیاسی ماحول میں مزید تناؤ پیدا ہو گیا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے کانگریس اور راہول گاندھی کو بھارت مخالف قرار دیتے ہوئے ان کے موقف پر سخت اعتراض کیا ہے۔ دوسری طرف، پی ٹی آئی نے مجوزہ آئینی ترمیم پر اپنی رضامندی کا اظہار کیا ہے، جس سے اس مسئلے پر مزید تبصرے اور ترقی کی توقع کی جا رہی ہے۔

Shares: