سندھ حکومت کی منشیات فروشوں کے خلاف کاروائیاں جاری ہیں،وزیراعلیٰ سندھ کے سابق مشیر سردار اسماعیل ڈاہری کوبھی منشیات کیس میں گرفتار کیا گیا ہے

پولیس حکام کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ کے سابق مشیر اسماعیل ڈاہری کو حیدر آباد کے علاقے لطیف آباد سے گرفتار کیا گیاہے، پولیس کے مطابق اسماعیل ڈاہری کے ساتھ ایک اور ملزم کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، ملزمان کے قبضے سے پانچ کلو چرس،کلاشنکوف اور نقدی برآمد ہوئی ہے، پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے,پولیس کا کہنا ہے کہ سردار اسماعیل ڈاہری منشیات کے عادی ہیں، ان کی گاڑی سے منشیات برآمد ہوئی ہے، ممکن ہو وہ منشیات کا کاروبار کرتے ہوں تاہم اس حوالے سے تفتیش جاری ہے،ملزم نے دوران تفتیش تسلیم کا کیا ہے کہ وہ منشیات کا کاروبار کرتا ہے، ملزمان سے منشیات ان کی گاڑی سے ملی۔

وزیر داخلہ سندھ کے بھتیجے ایس ایس پی نے مجھے گرفتار کیا،مقدمہ جھوٹا ہے، اسماعیل ڈاہری
دوسری جانب وزیرِاعلیٰ سندھ کے سابق مشیر سردار اسماعیل ڈاہری کا کہنا ہے کہ وزیرِ داخلہ سندھ کی ایماء پر اس کے بھتیجے ایس ایس پی نے مجھے گرفتار کیا،مجھ پر کلاشنکوف اور منشیات کا جھوٹا مقدمہ درج کیاگیا ہے،مجھے رات بھر تھانے اور سی آئی اے میں رکھا گیا،

پولیس نے اسماعیل ڈاہری اور عنایت اوڈھو کو سول جج و جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا، عدالت نے ملزمان کو 3 دن کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

واضح رہے کہ اسماعیل ڈاہری پر پہلے بھی کئی مقدمات درج ہیں اور وہ ماضی میں جیل بھی جا چکے ہیں،2020 میں جب وہ جیل میں تھے تو انکی طبیعت خراب ہو گئی تھی،2019 میں نوابشاه کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے اسماعیل ڈاہری کو 3 مختلف مقدمات میں مجموعی طور پر 34 سال کی سزا سنا ئی تھی.

Shares: