بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی سہولیات میں اضافے کے لئے وفاقی محتسب کا کردار

بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی سہولیات میں اضافے کے لئے وفاقی محتسب کا کردار
تحریر: ضیاء الحق سرحدی ،پشاور

بیرون ملک مقیم پاکستانی وطن عزیز کا قیمتی سرمایہ ہیں اور ان کے ارسال کردہ اربوں ڈالر پاکستان کے معاشی استحکام میں مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔ چنانچہ ان کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر جلد از جلد حل کرنے کے لئے وفاقی محتسب سیکرٹریٹ میں ”کمشنر شکایات برائے اوورسیز پاکستانیز” کا الگ سے ایک دفتر قائم کیا گیا ہے۔ اور وفاقی محتسب اعجاز احمد قریشی نہ صرف خود اس کی نگرانی کرتے ہیں بلکہ گزشتہ دو برسوں کے دوران اوورسیز پاکستانیوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے کے لئے انہوں نے کئی نئے اقدامات اٹھائے اور نئی پالیسیاں ترتیب دیں جس کے نتیجے میں گزشتہ دو برسوں کے دوران اوورسیز پاکستانیوں اور وفاقی محتسب میں فاصلہ کم ہوا اور بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنے مسائل کے حل کے لئے وفاقی محتسب سے مسلسل رجوع کر رہے ہیں۔ رواں سال میں جنوری سے اب تک 621 اوورسیز پاکستانیوں کے پاسپورٹ کے مسائل حل کرائے گئے۔

بیرونی ممالک میں مقیم 117سے زائد پاکستانیوں کے POC,NICOP اور شناختی کارڈز کے سلسلے میں نادرا کو احکامات جاری کر کے ان پر عملدرآمد کرایا گیا۔ لیبیا اور دیگر ممالک میں قید پاکستانیوں کو اپنے سفارتخانوں کے ذریعے رہائی دلوائی گئی۔ بیرونی ممالک سے پاکستان آنے والے پاکستانیوں کا ایئرپورٹس پر گمشدہ سامان برآمد کراکے انہیں واپس دلایا گیا نیز ایئرلائنز کی طرف سے مسافروں کو فلائٹ منسوخ ہونے یا اس کے اوقات تبدیل ہونے کی اطلاع نہ دینے کے باعث ٹکٹ کی رقوم واپس کرائی گئیں۔ اسی طرح وفاقی محکموں اور اداروں کے خلاف اوورسیز پاکستانیوں کی دیگر کئی شکایات کا ازالہ کیا گیا۔

حال ہی میں وفاقی محتسب اعجاز احمد قریشی نے تمام پاکستانی ایمبیسیز کو ہدایات کی ہیں کہ وفاقی حکومت کے اداروں کے خلاف اوورسیز پاکستانیوں کی جن شکایات کو ایک ماہ سے اوپر کا عرصہ ہو گیا ہے اور وہ بوجوہ حل نہیں ہو سکیں وہ تمام شکایات وفاقی محتسب آفس بھجوا دی جائیں تا کہ ہمارے انوسٹی گیشن آفیسر انہیں جلد از جلد حل کرنے کی راہ نکالیں۔

پروٹیکٹر اسٹیمپ، مڈل ایسٹ اور دیگر ممالک میں روزگار کے سلسلے میں جانے والے پاکستانیوں کا ایک اہم مسئلہ تھا اور پاسپورٹ پر پروٹیکٹر اسٹیمپ چسپاں نہ ہونے کی صورت میں کئی افراد کو ایئرپورٹس سے واپس جانا پڑتا تھا اور ان کی ٹکٹ کے پیسے بھی ضائع ہو جاتے تھے۔اس سلسلے میں وفاقی محتسب آفس کی انسپیکشن ٹیموں کی رپورٹوں اور وفاقی محتسب اعجاز احمد قریشی کی مسلسل کاوشوں سے اب بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائیمنٹ نے یکم جنوری 2024ء سے اس مسئلے کو ای پروٹیکٹر کے ذریعے حل کر دیا ہے اور ورک ویزا پر باہر جانے والے افراد گھر بیٹھے ہی کسی بھی وقت بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائیمنٹ سے دو گھنٹے میں آن لائن پروٹیکٹر اسٹیمپ لگوا سکتے ہیں نیز ایئرپورٹس پر بھی یہ سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔

جنوری 2024 ء سے اب تک 14,339افراد اس سہولت سے مستفید ہو چکے ہیں۔ اسی طرح ”ہیگ کنونیشن 1961 ء” میں پاکستان کی شمولیت اور دستاویزات کی اپاسٹائل تصدیق (Apostile Attestation of documents)بھی بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا دیرینہ مطالبہ تھا اور وفاقی محتسب کا”دفتر سہولیاتی کمشنر برائے اوورسیز پاکستانیز” اس سلسلے میں وزارت خارجہ سے مسلسل رابطے میں تھا۔ اب 17مئی 2024 ء سے ہیگ کنونیشن 1961 ء کے 112ممبر ممالک میں پاکستان بھی شامل ہو گیا ہے اور دستاویزات کی اپاسٹائل تصدیق کا سلسلہ وزارت خارجہ کے دفتر اسلام آباد کے علاوہ فی الحال اس کے لاہور اور کراچی کے رابطہ دفاتر میں بھی شروع کر دیا گیا ہے جس سے بیرونی ممالک میں مقیم اور بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں کو خاصی سہولتیں میسر آ گئی ہیں۔ وزارت خارجہ کی طرف سے فراہم کردہ رپورٹ کے مطابق اب تک 30 ہزار پاکستانی اس سہولت سے فائدہ اٹھا چکے ہیں اور ایک لاکھ کے قریب دستاویزات کی اپاسٹائل (Apostile) کے ذریعے تصدیق ہو چکی ہے۔

وفاقی محتسب اعجاز احمد قریشی کی ہدایات کی روشنی میں گزشتہ دو برسوں کے دوران وفاقی محتسب سیکرٹریٹ میں قائم ”دفتر کمشنر شکایات برائے اوورسیز پاکستانیز” کو مزید مستحکم کیا گیا تا کہ وفاقی وزارتوں اور وفاقی حکومت کے محکموں کے تحت اداروں سے متعلق بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے انفرادی اور اجتماعی مسائل جلد از جلد حل کئے جا سکیں۔ اس سلسلے میں ایک اہم قدم یہ بھی اٹھایا گیا کہ جنوری 2024سے ”شکایات کمشنر برائے اوورسیز پاکستانیز” کے دفتر میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی طرف سے براہ راست موصول ہونے والی شکایات کوComplaint Management Information System(CMIS) پر منتقل کیا گیا جس کے نتیجے میں نظام کار میں مزید شفافیت آئی اور پچھلے سال کے مقابلے میں اس سال موصول ہونے والی (2)شکایات میں 155 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا جو میرٹ اور قانون کے مطابق مفت اور جلد انصاف فراہم کرنے کے سلسلے میں وفاقی محتسب کی مثبت کارکردگی پر عوامی اعتماد کا مظہر ہے۔

اسی طرح وفاقی محتسب کی طرف سے پاکستان کے آٹھ بین الاقوامی ہوائی اڈوں کے ڈیپارچر لاؤنجز میں قائم کئے گئے ”یکجا سہولیاتی مراکز”(One Window Facilitation Desks) کی کارکردگی میں بھی خاصی بہتری لائی گئی ہے جہاں بیرونی ممالک میں جانے والے اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل موقع پر ہی حل کرنے کے لئے متعلقہ 12 اداروں کے نمائندے ہفتے کے ساتوں دن چوبیس گھنٹے موجود ہوتے ہیں۔ سینئر ایڈوائزروں پر مشتمل معائنہ ٹیمیں سال میں دو مرتبہ ہر ایئرپورٹ اور ”یکجا سہولیاتی مراکز” کا دورہ کر کے ان کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ انہیں مزید فعال اور کارآمد بنانے کے لئے اپنی رپورٹیں وفاقی محتسب کو پیش کرتی ہیں جن کی روشنی میں وفاقی محتسب کی طرف سے متعلقہ اداروں کو احکامات جاری کئے جاتے ہیں تا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو بیرون ملک جاتے وقت زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جا سکیں۔

حال ہی میں بین الاقوامی آمد کے لاؤنجز(International Arrival Lounges) میں بھی نادرا اور OPF کے کاؤنٹر بن گئے ہیں تا کہ باہر سے آنے والے پاکستانی ان سے موقع پر ہی استفادہ کر سکیں۔ اس کے علاوہ متعلقہ ایجنسیوں کے ذمہ دار افسران سے میٹنگز بھی کی جاتی ہیں اور وفاقی محتسب کے شکایات کمشنر برائے اوورسیز پاکستانیز کے دفتر کی طرف سے ایئرپورٹس پر قائم ”یکجا سہولیاتی مراکز” سے ہر ماہ مفصل رپورٹیں بھی حاصل کی جاتی

Leave a reply