ڈھاکا: بنگلہ دیش کے سابق وزیر لینڈ کے لندن،نیویارک اور دبئی میں 500 ملین ڈالر سے زیادہ لگژری رئیل اسٹیٹ کے اثاثوں کا انکشاف ہو اہے-
باغی ٹی وی : "الجزیرہ” کے مطابق بنگلہ دیش کے سابق وزیر لینڈ سیف الزمان چودھری نے لندن، دبئی اور نیویارک میں لگژری رئیل اسٹیٹ پر 500 ملین ڈالر سے زیادہ خرچ کیے لیکن بنگلہ دیش کے ٹیکس گوشواروں میں اپنے بیرون ملک اثاثے ظاہر نہیں کئے۔
رپورٹ کے مطابق چٹاگانگ کے بندرگاہی شہر کے ایک طاقتور خاندان سے تعلق رکھنے والے 55 سالہ چودھری نے اس رقم پر ملک کے کرنسی قوانین کے حصے کے طور پر 12,000 ڈالر کی سالانہ حد کے باوجود اتنی بڑی جائیداد بنائی –
بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ کے وکیل ڈاکٹر شاہدین ملک نے الجزیرہ کو بتایا کہ ملک کا آئین واضح طور پر کہتا ہے کہ سیاستدانوں کو اپنے غیر ملکی اثاثوں کا اعلان کرنا چاہیے۔
اسرائیل لبنان کشیدگی،امریکا کا اپنے شہریوں کو لبنان چھوڑنے کاحکم
بنگلہ دیش میں حکام نے حسینہ کے بینک اکاؤنٹس کو منجمد کر دیا ہے اور اب چودھری کے برطانیہ میں لاکھوں ڈالر کی لانڈرنگ کے دعووں کی تحقیقات کر رہے ہیں،چودھری برطرف شدہ وزیر اعظم شیخ حسینہ کے قریبی ساتھی تھے جو اگست میں طلباء کے احتجاج پر سکیورٹی فورسز کے کریک ڈاؤن میں سینکڑوں افراد کی ہلاکت کے بعد بنگلہ دیش سے فرار ہو گئے تھے۔
حسینہ کی جلا وطنی کے بعد بنگلہ دیش کے حکام نے ان کی حکومت میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی کے الزامات کی تحقیقات کا آغاز کیا۔
بنگلہ دیش کے مرکزی بینک نے سابق وزیر لینڈ چودھری اور ان کے خاندان کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے ہیں، جب کہ ریاست کے انسداد بدعنوانی کمیشن نے ان الزامات کی تحقیقات شروع کر دی ہیں کہ انھوں نے غیر قانونی طور پر "ہزاروں کروڑ ٹکا” حاصل کیے تھے۔ ڈالر) اور اسے برطانیہ میں لانڈر کیا۔
افغان طالبان کی بہت سی پالیسیوں سے اختلاف کے باوجود رابطے ضروری ہیں،منیر اکرم
تحقیقات سے پتہ چلا کہ چوہدری نے 2016 سے اب تک برطانیہ میں 360 گھر خرید ے،لندن کے اسٹیٹ ایجنٹ رپن محمود نے الجزیرہ کے خفیہ رپورٹرز کو لندن کے مشیروں کے نیٹ ورک سے متعارف کرایا جس نے چودھری کو اپنی جائیداد کی سلطنت بنانے میں مدد کی: چارلس ڈگلس سالیسٹرز ایل ایل پی، جس نے ان کے لیے 100 سے زیادہ جائیداد کے قرضوں کو دوبارہ فنانس کرنے میں کام کیا۔ پریش راجہ، جنہوں نے اپنی کمپنی مارکیٹ فنانشل سلوشنز اور اپنے دیگر کاروباروں کے ذریعے سینکڑوں قرضے بنائے۔ اور راہول ماردے، سنگاپور کے بینک ڈی بی ایس کے، جس نے وزیر کو رقم بھی دی۔
جب الجزیرہ نے چودھری سے اس حوالے سے پوچھا تو بتایا کہ ان کی بیرون ملک جائیدادیں خریدنے کے لیے استعمال ہونے والے فنڈز بنگلہ دیش سے باہر ان جائز کاروباروں سے آتے ہیں جن کی وہ برسوں سے ملکیت میں ہے۔
اسرائیل کا غزہ میں پناہ گزین سکول پر حملہ، 22 فلسطینی شہید
چارلس ڈگلس سالیسٹرز ایل ایل پی، مارکیٹ فنانشل سلوشنز، پریش راجہ، ڈی بی ایس بینک اور رپن محمود نے الجزیرہ کو بتایا کہ انہوں نے چودھری پر زبردست اینٹی منی لانڈرنگ چیک کیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے فنڈز بنگلہ دیش سے نہیں بلکہ متحدہ عرب امارات، امریکہ اور برطانیہ میں جائز اور دیرینہ کاروبار سے آئے۔








