خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے صوبے کے عوام کے لیے صحت کارڈ پروگرام کو مزید جامع اور مؤثر بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو صحت کارڈ میں مزید بیماریوں کے علاج کو شامل کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے صحت کارڈ سے متعلق اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے شہریوں کو لائف انشورنس صحت کارڈ میں شامل کرنے کی تجویز سے بھی اتفاق کیا اور اس حوالے سے ایک جامع پلان کی تیاری کا حکم دیا۔اجلاس میں وزیر اعلیٰ نے پی آئی سی (پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی) میں صحت کارڈ کے تحت دل کے آپریشنز کے متعلق شکایات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ آپریشنز ریٹس میں کمی کی وجہ سے دل کے مریضوں کے آپریشن نہ ہونے کی شکایات ناقابل قبول ہیں۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو فوری ہدایات جاری کیں کہ دل کے مریضوں کے آپریشنز کو ہر صورت ممکن بنایا جائے اور دل کے آپریشنز پر آنے والے تمام اخراجات خیبر پختونخوا حکومت برداشت کرے گی۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے اس موقع پر کہا کہ صحت کارڈ پلس منصوبہ عوام کی سہولت کے لیے ایک اہم قدم ہے اور اسے مزید بہتر بنانے پر توجہ دی جا رہی ہے۔ انہوں نے اس بات کی یقین دہانی کروائی کہ خیبر پختونخوا حکومت صحت کارڈ کے دائرہ کار کو وسعت دینے کے لیے مزید بیماریوں کا علاج شامل کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے۔ یہ قدم عوام کو صحت کی بہتر سہولیات فراہم کرنے کی جانب ایک اہم پیش رفت ہوگی۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ اس منصوبے کو شفاف اور مؤثر بنانے کے لیے حکومت نے عزم کیا ہے کہ اچھی شہرت کے حامل مزید اسپتالوں کو بھی صحت کارڈ کے پینل میں شامل کیا جائے گا تاکہ عوام کو بہتر اور معیاری طبی سہولیات میسر آئیں۔انہوں نے کہا کہ عوام کی صحت کے لیے حکومت کے اقدامات میں نہ صرف اضافہ کیا جا رہا ہے بلکہ شفافیت کو بھی یقینی بنایا جائے گا تاکہ مستحق افراد تک صحت کی سہولیات کا بھرپور فائدہ پہنچ سکے۔حکومت خیبر پختونخوا کے اس اقدام کو عوامی حلقوں میں خوب سراہا جا رہا ہے اور توقع کی جا رہی ہے کہ صحت کارڈ کے مزید بہتر اور جامع بننے سے عوام کو صحت کی سہولیات تک رسائی میں بڑی آسانی ہوگی۔
Baaghi Digital Media Network | All Rights Reserved