وفاقی بیوروکریسی میں بڑے پیمانے پر تقرر و تبادلے

0
135
gov

وفاقی حکومت نے بیوروکریسی میں بڑے پیمانے پر تقرر و تبادلے کر دیئے ہیں، جن کے نوٹیفیکیشن اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے جاری کیے گئے ہیں۔ یہ اقدام وفاقی حکومت کی انتظامی اصلاحات اور کارکردگی میں بہتری کے مقصد کے تحت کیا گیا ہے۔جوائنٹ سیکرٹری وزارت پارلیمانی امور اور سیکرٹریٹ گروپ کے گریڈ 20 کے افسر، احمد جان ملک، کو تبدیل کرکے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ان کی نئی تعیناتی کے تحت وہ مختلف اہم انتظامی امور میں اپنا کردار ادا کریں گے۔اسی طرح، جوائنٹ سیکرٹری وزارت قانون و انصاف، عرفان انجم، جو کہ بھی گریڈ 20 کے افسر ہیں، کو بھی تبدیل کر کے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں رپورٹ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ان کی تجربہ کاری اور مہارت کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
سیکرٹری متروکہ املاک تنظیم اور سیکرٹریٹ گروپ کے گریڈ 19 کے افسر، جمال طیب، نے ایل پی آر (لیو پے ریٹائرمنٹ) کی انکیشمنٹ منظور کرالی ہے۔ وہ یکم جنوری 2025 کو ریٹائر ہو جائیں گے، جس کے بعد ان کی خدمات کا تجربہ ان کے جانشین کے لیے رہنمائی کا سبب بنے گا۔نوٹیفیکیشن کے مطابق، ڈپٹی سیکرٹری وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان، رخسانہ سومرو، بھی ایل پی آر کی انکیشمنٹ کی منظوری دے چکی ہیں۔ ان کا بھی ریٹائرمنٹ کا وقت یکم جنوری 2025 مقرر کیا گیا ہے۔ یہ دونوں افسران اپنی مدت ملازمت مکمل ہونے کے بعد نئی زندگی کا آغاز کریں گی۔اس کے علاوہ، ڈپٹی ڈائریکٹر مینجمنٹ سروسز ونگ، مسز نورینہ بی بی، کو تبدیل کر کے ڈپٹی جنرل منیجر ٹریڈنگ کارپوریشن میں تعینات کیا گیا ہے۔ ان کی تعیناتی ویڈ لاک پالیسی کے تحت ڈیپوٹیشن پر تین سال کے لیے کی گئی ہے، جو کہ انہیں نئے چیلنجز کا سامنا کرنے کا موقع فراہم کرے گی۔
اسکے علاوہ سیکشن افسر وزارت دفاع، محمد ممتاز، جو کہ او ایم جی کے گریڈ 17 کے افسر ہیں، کو تبدیل کر کے نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ ڈویژن میں سیکشن افسر کے طور پر تعینات کیا گیا ہے۔ یہ تبدیلی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ حکومت کی ترجیحات میں غذائی سیکیورٹی کو خاص اہمیت دی جا رہی ہے۔یہ تقرر اور تبادلے اس بات کی علامت ہیں کہ وفاقی حکومت اپنی بیوروکریسی کی ساخت کو مزید مؤثر اور کارآمد بنانے کے لیے سرگرم عمل ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ ان تبدیلیوں سے حکومتی اداروں کی کارکردگی میں بہتری آئے گی اور عوامی خدمت کے معیار میں اضافہ ہوگا۔

Leave a reply