حافظ نعیم الرحمن کی زیر صدارت جماعت اسلامی کا ہنگامی اجلاس،اہم فیصلے

0
72
naeem

جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمن کی زیر صدارت ہونے والے ہنگامی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آئی ہے، جس میں مرکزی، صوبائی اور بڑے شہروں کی قیادت نے بھرپور شرکت کی۔ اس اجلاس میں جماعت اسلامی کی قیادت نے آن لائن بھی شرکت کی، جس سے ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں حافظ نعیم الرحمن نے حکومتی معاہدے پر عمل درآمد نہ ہونے پر لائحہ عمل کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی تحریک ‘حق دو عوام کو’ کے اگلے مرحلے پر مشاورت کی گئی، اور فیصلہ کیا گیا کہ حکومت نے راولپنڈی معاہدہ پر عمل درآمد نہیں کیا، جس کے نتیجے میں تحریک میں مزید تیزی لانے کا ارادہ ہے۔
اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ 29 ستمبر کو پورے ملک کی شاہراؤں پر دھرنوں کی تیاری کا جائزہ لیا جائے گا۔ مزید برآں، 7 اکتوبر کو غزہ پر اسرائیلی جارحیت کا ایک سال مکمل ہونے پر ملک بھر میں خصوصی پروگرامات منعقد کیے جائیں گے، جبکہ ملک بھر میں ہفتہ یکجہتی فلسطین و لبنان بھی منایا جائے گا۔ اس سلسلے میں اسلام آباد اور کراچی میں غزہ ملین مارچ کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔اجلاس میں جماعت اسلامی نے بجلی کے بلوں کے بائیکاٹ پر ریفرنڈم کرانے کا فیصلہ کیا۔ یہ ریفرنڈم 23 سے 27 اکتوبر تک جاری رہے گا، اور اس دوران جماعت اسلامی عوامی رائے جاننے کے لیے پورے ملک میں مہم چلائے گی۔ ریفرنڈم کے نتائج کی روشنی میں جماعت اسلامی بڑا اعلان کرے گی۔ اس کے بعد تاجروں اور صنعت کاروں سے مشاورت کے بعد پہیہ جام کا اعلان بھی کیا جا سکتا ہے۔
اجلاس میں یہ بات بھی زیر غور آئی کہ ملک بھر سے لانگ مارچز کا آغاز کیا جائے گا اور ایک بڑے قافلے کی صورت میں اسلام آباد جانے کی حکمت عملی تیار کی جائے گی۔ جماعت اسلامی نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اقدامات عوام کی بھلائی اور حقوق کی بحالی کے لیے ہیں، اور جماعت اسلامی عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی۔ اجلاس کی اس تفصیل سے یہ واضح ہوتا ہے کہ جماعت اسلامی موجودہ حکومت کے خلاف ایک منظم تحریک کی تیاری کر رہی ہے، جو کہ ملک کی سیاسی صورتحال میں ایک نئی تبدیلی کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتی ہے۔

Leave a reply