پنجاب کی وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری نے تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے راولپنڈی میں احتجاج پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے ساتھ پھر "موئے موئے” ہوگیا ہے، اور وہ ناکام ہو کر واپس لوٹ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں غنڈہ گردی کی کوئی جگہ نہیں اور یہاں قانون کی حکمرانی ہوگی۔ عظمیٰ بخاری نے پی ٹی آئی کے راولپنڈی میں ہونے والے احتجاج کو فساد کی کوشش قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کو اپنی حکومت کی رٹ منوانا آتی ہے، اور ایسے فسادی گروپس کے ساتھ ہمیشہ "موئے موئے” ہو جاتا ہے۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا، "چلو بھاگو”، یعنی پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک ناکام ہونے کے بعد واپس جا رہی ہے۔
https://x.com/AzmaBokhariPMLN/status/1840034422596202515?s=19
عظمیٰ بخاری نے کے پی کے میں سیکیورٹی اداروں پر حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا صوابی کے لیے نکل چکے ہیں۔ انہوں نے اسلحے کے ساتھ احتجاجی مظاہروں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ایک سیاسی جماعت جلسے کے لیے اسلحہ کیوں ساتھ لاتی ہے؟ وزیراعلیٰ کے ہاتھ میں عوامی مسائل کی فائل ہونی چاہیے، نہ کہ اے کے 47۔ عظمیٰ بخاری نے واضح کیا کہ پنڈی میں پی ٹی آئی کو جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے اور وہاں دفعہ 144 نافذ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ خیبرپختونخوا کے بدترین حالات کے باوجود وہاں کے وسائل پنجاب پر یلغار کرنے کے لیے استعمال کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، "لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے”، ان کو دوسرے طریقے سے ٹھیک کرنا ہوگا۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پی ٹی آئی کو پنجاب میں فساد کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور حکومت کے پاس ایسی اطلاعات ہیں کہ یہ شرپسندی کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی اس اہم موقع پر ماحول کو خراب کرنا چاہتی ہے، لیکن انہیں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔عظمیٰ بخاری نے پی ٹی آئی کے سابقہ دھرنوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 126 دن کے دھرنے کے بعد پی ٹی آئی نے اپنا بوریا بستر لپیٹ کر نکلنا پڑا تھا، اور اس بار بھی یہی انجام ہوگا۔ انہوں نے سابق وزیراعلیٰ پرویز خٹک کی بھی مثال دی، جنہوں نے اسلام آباد پر چڑھائی کی کوشش کی تھی لیکن ناکام رہے تھے۔








