پنجگور: فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق 7 مزدوروں کی نماز جنازہ اور تدفین

0
33

بلوچستان کے ضلع پنجگور میں حالیہ فائرنگ کے ایک واقعے میں جاں بحق ہونے والے سات مزدوروں کی نماز جنازہ ادا کی گئی اور انہیں تدفین کے لیے ان کے آبائی علاقے ملتان روانہ کیا گیا۔ اس دردناک واقعے نے پورے ملک میں غم و غصہ کی لہر دوڑا دی ہے اور متعدد سیاسی و سماجی شخصیات نے اس کی مذمت کی ہے۔جاں بحق ہونے والے مزدوروں کی شناخت ساجد، شفیق، فیاض، افتخار، خالد، سلمان، اور اللہ وسایا کے ناموں سے ہوئی ہے۔ یہ تمام مزدور ملتان کی تحصیل شجاع آباد کے مختلف علاقوں، بشمول بستی چدھڑ، بستی راجا پور، چک سردارپور، شاہ پور ابھہ، اور بستی ملوک سے تعلق رکھتے تھے۔ مقامی انتظامیہ نے مزدوروں کی میتیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے ملتان پہنچانے کا بندوبست کیا۔ نشتر ہسپتال پہنچنے پر رکن پنجاب اسمبلی سلمان نعیم اور ڈپٹی کمشنر ملتان وسیم سندھو نے میتیں وصول کیں، جہاں ان کا پوسٹ مارٹم کیا گیا۔
مزدوروں کی لاشیں ملنے میں تاخیر کے باعث ورثا نے موٹروے ایم فائیو چدھر پل پر احتجاج کیا، جس کے نتیجے میں ملتان سکھر موٹر وے کی ٹریفک کی روانی بند ہوگئی۔ یہ احتجاج متاثرین کے اہل خانہ کی جانب سے عدم تحفظ اور انصاف کے مطالبات کے اظہار کے طور پر کیا گیا۔پنجگور میں مزدوروں کی تدفین شجاع آباد کے مقامی قبرستان میں کی گئی، جہاں نماز جنازہ میں سیاسی، سماجی شخصیات اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ یہ ایک جذباتی لمحہ تھا جب پورے علاقے کے لوگ اپنی ہمدردی کا اظہار کرنے کے لیے اکٹھے ہوئے۔محنت کشوں کے قتل کا مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف پنجگور کے تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کیا گیا ہے، جس میں انسداد دہشتگردی ایکٹ، قتل، اقدام قتل، اور دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔ یہ اقدام اس بات کا ثبوت ہے کہ حکام نے اس واقعے کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے فوری طور پر قانونی کارروائی کا آغاز کیا ہے۔

سیاسی رہنماؤں کی مذمت
وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ و سیاسی امور رانا ثنااللہ نے مزدوروں کے ظالمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ نہتے اور بے گناہ افراد کے بہیمانہ قتل کی بد ترین مثال ہے۔ انہوں نے بلوچستان حکومت سے مطالبہ کیا کہ انسانیت کے اس درندہ صفت دشمن کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ رانا ثنااللہ نے اس غم کی گھڑی میں جاں بحق افراد کے لواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت کیا اور اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ مرحومین کو جنت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بھی اس واقعے پر گہرے افسوس کا اظہار کیا اور سوگوار خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔ انہوں نے فوری طور پر ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کا عزم کیا تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کی جاسکے۔وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے بھی پنجگور میں مزدوروں کے بہمانہ قتل کی سخت مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ آج پھر دھرتی پر بے گناہوں کا لہو گرا، اور دہشت گرد بزدل اور انسانیت سے بے بہرہ ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان دہشت گردوں کا حساب لیا جائے گا جو بے گناہ پاکستانیوں کا قتل عام کر رہے ہیں۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب بلوچستان میں عسکریت پسند گروپ بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے پچھلے ماہ ایک ہی دن میں موسیٰ خیل، مستونگ، بولان، اور قلات میں مختلف واقعات میں 40 افراد کو ہلاک کردیا تھا۔ اس کے جواب میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 21 دہشت گرد بھی ہلاک ہوئے تھے۔یہ واقعہ نہ صرف مزدوروں کے لواحقین کے لیے ایک دل دہلا دینے والا سانحہ ہے بلکہ یہ بلوچستان میں جاری دہشت گردی کی لہر کی عکاسی بھی کرتا ہے۔ حکومتی اداروں کی جانب سے انصاف کی فراہمی اور محفوظ ماحول کی تشکیل کی ضرورت اب پہلے سے زیادہ محسوس کی جارہی ہے تاکہ ایسی درندگی کی روک تھام کی جا سکے۔

Leave a reply