ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں بے ضابطگیوں کیخلاف احتجاج کرنے طلبا نے انکشاف کیا 10 لاکھ روپے میں انٹری ٹیسٹ کا پیپر لیک کیا گیا۔
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سکھر میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں بے ضابطگیوں کیخلاف طلبا نے احتجاج کیا اور قومی شاہراہ بند کر دی، جس کے باعث گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔مظاہرین نے کہا کہ 10 لاکھ روپے میں انٹری ٹیسٹ کا پیپر لیک کیا گیا، اس طرح پیپر پیسوں کے عوض ملنے لگے تو میرٹ کا کیا ہوگا۔
دوسری جانب خیرپور میں ببرلو قومی شاہراہ پر طلبہ نے ایم ڈی کیٹ کے نتائج کے خلاف احتجاج کیا ، طلبہ کیاحتجاج کے باعث قومی شاہراہ پرگاڑیوں کی قطاریں لگ گئیںمظاہرین کا کہنا تھا کہ پیپر وقت سے پہلے ہی آؤٹ ہواسیٹیں پیسوں کے عوض فروخت کی گئی، ہر سال پیپر لیک کرکے میرٹ کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔
ماہ ستمبر میں اسٹاک مارکیٹ میں 2 ہزار 625 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ ہوا
گذشتہ روز ڈاؤیونیورسٹی نے ایم ڈی کیٹ نتائج کے اعداد و شمار جاری کئے تھے، جس کے مطابق ٹیسٹ میں سندھ بھر سے 22 ہزار 366 امیدوار کامیاب قرار پائے اور شرح 58 اعشاریہ 79فیصد رہی۔ڈا یونیورسٹی کے زیراہتمام ٹیسٹ میں 38ہزار 41 امیدوار شریک ہوئے، اوجھا اور این ای ڈی ٹیسٹ سینٹرز میں 12ہزار 572 امیدواروں نیحصہ لیا۔دونوں مراکز سے ایم بی بی ایس کیلئے اہل امیدواروں کی تعداد 6ہزار 947 تھی جب کہ دونوں مراکز سے بی ڈی ایس کیلئے اہل امیدواروں کی تعداد 7 ہزار 941 تھی۔یاد رہے کراچی میں طلبا نے ایم ڈی کیٹ کے امتحان پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ڈاو یونیورسٹی گیٹ کے سامنے احتجاج کیا تھا۔
طلبا کا کہنا تھا ایم ڈی کیٹ کے تقریبا سوالات اور سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والا پرچہ ایک جیسا ہی تھا، ٹیسٹ کومسترد کرتے ہیں، پرچہ ہرسال امتحان سے ایک رات قبل آوٹ ہوتا ہے اور اس سال بھی ایسا ہی ہوا۔طلبا نے سوشل میڈیا پر لیک پیپر کی تحقیقات، ٹیسٹ کے دوبارہ انعقاد کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ نارواسلوک کیباعث متعددطلباٹیسٹ میں شرکت نہیں کرسکے۔