قومی اسمبلی کے سپیکر سردار ایاز صادق نے ایک اہم اجلاس طلب کیا ہے جس میں قومی اسمبلی اور سینیٹ کے پارلیمانی رہنما شرکت کریں گے۔ یہ اجلاس 2 اکتوبر 2024 کو پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوگا۔ اس اجلاس کا بنیادی مقصد صوبہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کی سیکیورٹی کی صورتحال پر بریفنگ دینا ہے، جو حالیہ دنوں میں کافی تشویش کا باعث بنی ہے۔قومی اسمبلی کے ترجمان کے مطابق یہ اجلاس ان کیمرہ ہوگا، جس کا مطلب ہے کہ اس میں ہونے والی گفتگو عوامی سطح پر شائع نہیں کی جائے گی۔ یہ اقدام اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ حکومت حساس مسائل پر گفتگو کرتے وقت ایک محتاط نقطہ نظر اپناتی ہے، خاص طور پر جب بات سیکیورٹی سے متعلقہ امور کی ہو۔
اجلاس کی تیاریوں کے سلسلے میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کل وفاقی کابینہ کا اجلاس ملتوی کردیا گیا ہے، جس کی وجہ وزیراعظم کی مصروفیت بتائی گئی ہے۔ اس اجلاس کا 10 نکاتی ایجنڈا جاری کیا گیا تھا، جس میں پی ٹی آئی کے سنگجانی جلسے کے حوالے سے بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کا معاملہ بھی زیر غور تھا۔ یہ صورتحال پاکستان کی سیاسی ماحول میں ایک نئی پیچیدگی پیدا کر سکتی ہے، خصوصاً جب کہ پارلیمنٹ کے اندر سیکیورٹی کی صورتحال پر گہری تشویش پائی جاتی ہے۔ پارلیمانی رہنما اس اجلاس میں اپنے خیالات اور تجاویز پیش کریں گے، جس کا مقصد ملک کی سلامتی کو مزید مستحکم کرنا اور موجودہ بحرانوں کا موثر حل تلاش کرنا ہے۔ اجلاس میں ہونے والی گفتگو اور فیصلے مستقبل کے سیاسی منظرنامے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں، لہذا اس پر نظر رکھنا ضروری ہوگا۔

پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس: سیکیورٹی صورتحال پر اہم فیصلوں کی توقع
Shares:







