اسلام آباد: پاکستان کے دورے پر موجود معروف مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی، جس میں انہوں نے اسلامی تعلیمات اور امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ڈاکٹر ذاکر نائیک، جو دنیا بھر میں اپنے تبلیغی کام کی وجہ سے مشہور ہیں، نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے دوران پاکستانی عوام کی محبت اور مہمان نوازی کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا، "پاکستان کے لوگ بہت محبت کرنے والے ہیں، اور ان کی یہ خصوصیت اسلامی ثقافت کی عکاسی کرتی ہے۔ملاقات کے دوران ڈاکٹر نائیک نے اسلامی تعلیمات کی روشنی میں امت مسلمہ کے اتحاد کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ "ہمیں اختلافات کو بھلا کر قرآن اور سنت کی روشنی میں ایک ہونا ہوگا۔” ان کا کہنا تھا کہ اس وقت دنیا کو امن اور محبت کی ضرورت ہے، اور ان کے تبلیغی کام کا مقصد اسلامی تعلیمات کی حقیقی روح کو اجاگر کرنا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے ڈاکٹر نائیک کے خیالات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جو انسانیت کو امن، رواداری اور محبت کا پیغام دیتا ہے۔ انہوں نے کہا، "امت مسلمہ کو ایک دوسرے کے ساتھ مل کر چلنے کی ضرورت ہے تاکہ ہم دنیا میں اسلام کے حقیقی پیغام کو عام کر سکیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک کی کوششیں اسلامی امن و محبت کا پیغام عام کرنے میں قابل ستائش ہیں، اور ان کی گفتگو سے ہمیں ایک نئے عزم کے ساتھ اسلام کی بنیادی تعلیمات کو فروغ دینے کا موقع ملتا ہے۔اس ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی تعلیمات کو سمجھنے اور ان پر عمل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہم اپنی قوم اور امت مسلمہ کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ کر سکیں۔ اس طرح کی ملاقاتیں اور گفت و شنید ہمیں ایک دوسرے کے قریب لانے اور ہمارے مسائل کا حل تلاش
کرنے میں مدد دے سکتی ہیں۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک کی اس دورے کی ایک خاصیت یہ ہے کہ وہ اسلامی تعلیمات کو عام کرنے کے لیے مختلف مذاہب اور ثقافتوں کے لوگوں کے ساتھ بات چیت کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ "محبت اور امن کے پیغام کو عام کرنے کے لیے ہمیں ہر ممکنہ طریقے سے کام کرنا ہوگا ،یہ ملاقات پاکستان میں اسلامی یکجہتی کے لیے ایک مثبت قدم ہے، اور اس کے ذریعے یہ پیغام دیا گیا ہے کہ مسلم اُمّہ کو اپنے اختلافات بھلا کر ایک دوسرے کے ساتھ چلنے کی ضرورت ہے۔