میرپورخاص: میونسپل کمیٹی کے اثاثوں کی تقسیم پر عمل درآمد شروع

میرپورخاص (باغی ٹی وی، نامہ نگار سید شاہزیب شاہ کی رپورٹ)میونسپل کمیٹی کے اثاثوں کی تقسیم پر عمل درآمد شروع

تفصیلات کے مطابق میرپورخاص کی سابقہ میونسپل کمیٹی کے اثاثہ جات اور وسائل کی تقسیم مکمل کر لی گئی ہے، جس کے تحت یہ اثاثے مختلف علاقوں میں بانٹے گئے ہیں۔ دستاویزات کے مطابق ٹاؤن سید خادم علی شاہ کو 75 فیصد سے زیادہ حصہ ملا ہے، جبکہ ٹاؤن میر شیر محمد خان تالپور کو 15 فیصد اور میونسپل کارپوریشن میرپورخاص کو صرف 10 فیصد حصہ دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق میونسپل کارپوریشن میرپورخاص کے پاس اب صرف 1 سے 308 نمبر تک کی د کانوں کا انتظامی کنٹرول باقی رہ گیا ہے، جبکہ 309 سے 514 تک کی د کانیں ٹاؤن سید خادم علی شاہ کی ملکیت قرار دی گئی ہیں۔ یہ تقسیم گزشتہ دو دنوں سے اہم حلقوں میں زیر بحث ہے، لیکن کسی نے ابھی تک عوام کو باضابطہ طور پر آگاہ نہیں کیا کہ نئے سسٹم کو قانون کے مطابق نافذ کرنے کے احکامات جاری ہو چکے ہیں اور اس پر عمل درآمد کے لیے 10 دن کا وقت دیا گیا ہے۔

دستاویزات کے مطابق یہ اہم فیصلہ کسی منتخب نمائندے کی موجودگی کے بغیر کیا گیا، اور اس فیصلے کے پیچھے گریڈ 18 کے ایک سرکاری افسر رضا کھوسہ کا کردار ہے، جنہیں میونسپل کمشنر کے عہدے پر اس لیے مقرر کیا گیا تھا کہ وہ بغیر کسی اعتراض کے اس تقسیم پر دستخط کر سکیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ لوکل گورنمنٹ کے جس قانون کے تحت میرپورخاص کی میونسپل کمیٹی کو میونسپل کارپوریشن میں تبدیل کر کے یہ تقسیم کی گئی، اسی قانون پر سندھ کے دیگر بڑے شہروں حیدرآباد، سکھر اور لاڑکانہ میں اب تک عمل درآمد نہیں ہوا۔ اس خصوصی فیصلے پر سندھ حکومت کا شکریہ ادا کیا جا رہا ہے، جس سے میرپورخاص کو ایک منفرد حیثیت حاصل ہو گئی ہے۔

یہ فیصلہ میرپورخاص کے شہریوں کے لیے حیران کن ہے اور اس کے اثرات آنے والے دنوں میں مزید واضح ہوں گے۔

Comments are closed.