پاک افغان جائنٹ چیمبر آف کامرس کا 10واں سالانہ اجلاس، نئے عہدیداروں کا انتخاب

پشاور(باغی ٹی وی رپورٹ) گزشتہ روز پاک افغان جائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (PAJCCI) کا 10واں سالانہ جنرل باڈی اجلاس چیئرمین محمد زبیر موتی والا کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سابق صدر پی اے جے سی سی آئی جاوید بلوانی نے میزبانی کے فرائض انجام دیے، جب کہ اجلاس میں موجودہ صدر قاضی زاہد حسین، نومنتخب صدر جنید اسماعیل مکڈا، کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر افتخار شیخ، سابق صدر محمد ادریس، اے کیو خلیل، طلعت محمود اور دیگر کئی اہم کاروباری شخصیات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

اس اجلاس کا مقصد پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنا اور دوطرفہ تجارت کو درپیش چیلنجز کو حل کرنا تھا۔ چیئرمین محمد زبیر موتی والا نے اپنے خطاب میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات میں حالیہ کمی پر تشویش کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ تجارت کی بحالی اور بزنس ٹو بزنس تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان زراعت اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں باہمی تعاون کے ذریعے تجارتی حجم میں نمایاں اضافہ ہو سکتا ہے۔

اجلاس کے دوران پاک افغان جائنٹ چیمبر کے 2024-26 کی مدت کے لیے نئے عہدیداروں کا انتخاب بھی عمل میں آیا۔ متفقہ طور پر چیئرمین محمد زبیر موتی والا نے جنید اسماعیل مکڈا کو نیا صدر، ضیاء الحق سرحدی کو سینئر نائب صدر اور پرویز لالہ کو نائب صدر نامزد کیا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ضیاء الحق سرحدی اس سے قبل بھی دو مرتبہ چیمبر کے سینئر نائب صدر رہ چکے ہیں اور اب وہ تیسری بار اس عہدے پر فائز ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ، وہ سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر بھی رہ چکے ہیں اور 2024-26 کے انتخابات میں چھٹی مرتبہ سرحد چیمبر آف کامرس کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے رکن مقرر ہوئے ہیں۔

نومنتخب صدر جنید اسماعیل مکڈا نے اپنے خطاب میں چیمبر کے اراکین کا شکریہ ادا کیا اور ان پر کیے گئے اعتماد کو سراہا۔ انہوں نے سابق صدر قاضی زاہد حسین کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قیادت میں چیمبر ترقی کی نئی منازل طے کرے گا۔ جنید مکڈا نے پاک افغان تجارت میں موجود مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ وہ خطے کے چیلنجز کو سامنے رکھتے ہوئے دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔

سینئر نائب صدر ضیاء الحق سرحدی نے اپنے خطاب میں چیمبر کے لیڈر محمد زبیر موتی والا کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان پر کیے گئے اعتماد پر پورا اترنے کے لیے بھرپور کوشش کریں گے۔ انہوں نے پاک افغان تجارت کو درپیش مسائل، خاص طور پر طورخم بارڈر پر لاجسٹک مسائل اور خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے عائد کیے گئے 2 فیصد سیس انفراسٹرکچر ٹیکس کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا، جو کہ ایکسپورٹ اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر لاگو کیا گیا ہے۔

ضیاء الحق سرحدی نے اجلاس کے دوران اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ گزشتہ ایک ماہ سے پاک افغان شاہراہ کی بندش اور حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا کارگو ایران کی بندرگاہ بندرعباس اور چاہ بہار پورٹ منتقل ہو چکا ہے، جس سے افغانستان اور وسطی ایشیائی ممالک کی باہمی تجارت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ انہوں نے دونوں ممالک کی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لیں اور پاک افغان شاہراہ کو فوری طور پر کھولنے کے لیے اقدامات کریں تاکہ تجارت کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے۔

اجلاس کے اختتام پر نومنتخب نائب صدر پرویز لالہ نے لاہور اور پنجاب کے دیگر خطوں کے تاجروں کے لیے پاک افغان جائنٹ چیمبر کے کردار کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہموار تجارتی عمل کے لیے مشترکہ کوششوں کو بڑھانے کی اشد ضرورت ہے تاکہ تاجروں کو درپیش مسائل کا فوری حل ممکن ہو سکے۔

سابق صدر قاضی زاہد حسین نے بھی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نومنتخب کابینہ کی کاوشوں کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ ان کی قیادت میں پاک افغان جائنٹ چیمبر مزید ترقی کرے گا اور تمام تجارتی چیلنجز کو کامیابی سے حل کرے گا۔

Comments are closed.