سابق کپتان بابر اعظم کے اچانک وائٹ بال ٹیم کی کپتانی چھوڑنے کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم کے مستقبل کے کپتان کے انتخاب کا سوال اہمیت اختیار کر گیا ہے۔ یہ صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب بابر اعظم نے کپتانی سے علیحدگی کا فیصلہ کیا، جس نے کرکٹ کے حلقوں میں بے پناہ بحث و مباحثہ کا آغاز کر دیا۔موصولہ اطلاعات کے مطابق وکٹ کیپر محمد رضوان اور فاسٹ بولر شاہین آفریدی کے کپتان بننے کے امکانات بہت کم ہیں۔ حالیہ سیزن کے دوران، پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے شاہین آفریدی کو امریکا اور ویسٹ انڈیز میں ہونے والے ٹی20 ورلڈ کپ سے پہلے قیادت سے ہٹا دیا تھا، جبکہ محمد رضوان کو ٹیسٹ ٹیم کی نائب کپتانی سے بھی علیحدہ کر دیا گیا۔ اس کے نتیجے میں سعود شکیل کو شان مسعود کا نائب مقرر کیا گیا۔
آئی سی سی ٹی20 ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم کی ناکامی کے بعد یہ خبریں بھی سامنے آئیں کہ قومی ٹیم میں کھلاڑیوں کے تین گروپس موجود ہیں۔ اس صورتحال نے پی سی بی کے سامنے ایک نئے کپتان کی تلاش کا چیلنج کھڑا کر دیا ہے۔ بورڈ اب کسی ایسے کھلاڑی کو قیادت کے لیے سامنے لانے پر غور کر رہا ہے جس کا نام کسی تنازعے میں نہ ہو، تاکہ ٹیم کو مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔پاکستان کرکٹ کی تاریخ میں کپتانی کا عہدہ ہمیشہ اہمیت کا حامل رہا ہے، اور اس وقت پی سی بی کو ایک ایسے قائد کی ضرورت ہے جو کھلاڑیوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کر سکے۔ نئے کپتان کے لیے ممکنہ امیدواروں میں ایسے کھلاڑی شامل ہو سکتے ہیں جو نہ صرف اپنے کھیل میں بہترین ہوں بلکہ ٹیم کے اتحاد کو بھی فروغ دے سکیں۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے آئندہ کپتان کا انتخاب نہ صرف قومی کرکٹ کی سمت کا تعین کرے گا بلکہ یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ نئے قائد کے آنے سے ٹیم کی کارکردگی میں کیا بہتری آتی ہے۔ پی سی بی کی کوشش ہے کہ وہ ایک مضبوط اور متفقہ قیادت فراہم کرے، تاکہ ٹیم کو مستقبل میں کامیابی کی راہ پر گامزن کیا جا سکے۔
Shares:








