پاکستان کے اسٹیٹ بینک نے زرمبادلہ کے ذخائر کے اعداد و شمار کی ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی ہے، جس میں اہم مالیاتی تبدیلیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے قرض پروگرام کی پہلی قسط موصول ہونے کے بعد ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو ایک ارب 2 کروڑ 69 لاکھ ڈالر موصول ہوئے۔ اس قسط کے بعد ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں زبردست اضافہ ہوا ہے، جو ملکی معیشت کے لیے ایک مثبت قدم ہے۔ یہ قسط نہ صرف زرمبادلہ کی صورتحال کو بہتر بناتی ہے بلکہ اقتصادی استحکام کے لیے بھی اہمیت رکھتی ہے۔27 ستمبر 2024 تک، اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق، زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران 1 ارب 16 کروڑ 81 لاکھ ڈالر کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اس کے نتیجے میں، زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کی کل مالیت 10 ارب 70 کروڑ 17 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ یہ اضافہ بین الاقوامی مالیاتی مارکیٹ میں پاکستان کی صورتحال کو مستحکم کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔
تاہم، رپورٹ میں ایک تشویشناک پہلو بھی سامنے آیا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بتایا کہ کمرشل بینکوں کے ذخائر میں 5 کروڑ 83 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی ہے۔ اس کے نتیجے میں، کمرشل بینکوں کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر کی مجموعی مالیت 5 ارب 28 کروڑ 12 لاکھ ڈالر رہ گئی ہے۔ یہ کمی درحقیقت ملکی معیشت کے لیے ایک چیلنج کی علامت ہے، کیونکہ کمرشل بینکوں کے ذخائر میں کمی کے ساتھ ساتھ معاشی استحکام کی تلاش میں مشکلات پیش آسکتی ہیں۔اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق، مجموعی ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کی موجودہ سطح 15 ارب 98 کروڑ 29 لاکھ ڈالر ہے۔ یہ اعداد و شمار پاکستان کی مالی حالت کا ایک مکمل منظر پیش کرتے ہیں، جس کے تحت ملک کی معیشت کے مختلف پہلوؤں کی عکاسی ہوتی ہے۔
یہ رپورٹ ظاہر کرتی ہے کہ پاکستان کی معیشت بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے ملنے والے قرضوں کے ذریعے کس طرح مستحکم ہو رہی ہے۔ آئی ایم ایف سے حاصل کردہ فنڈز زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کا سبب بنے ہیں، جس سے معیشت کو مزید تقویت ملے گی۔ تاہم، کمرشل بینکوں کے ذخائر میں کمی ایک سنگین مسئلہ ہے، جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں اقتصادی استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔اس تمام تر صورتحال میں، ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کو زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم کرنے کے لیے مؤثر پالیسیوں پر عملدرآمد کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ اقتصادی ترقی کی راہ ہموار کی جا سکے۔

Shares: