امریکی صدر جو بائیڈن نے عالمی برادری کو یقین دلایا ہے کہ اسرائیل کو ایران کے خلاف جوابی کارروائی کرنے سے روکا گیا ہے، یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب ایران نے دو دن قبل اسرائیل پر 200 سے زائد سپر سونک بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا تھا۔ بائیڈن نے پریس بریفنگ کے دوران واضح کیا کہ اسرائیل کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ ایران کے خلاف جوابی کارروائی سے گریز کرے، کیونکہ اس کے نتیجے میں لڑائی میں اضافہ ہو سکتا ہے۔صدر بائیڈن نے اس بات پر زور دیا کہ مشرق وسطیٰ کی صورتحال انتہائی نازک ہے اور کسی بھی بڑے واقعے کا وقوع پذیر ہونا کئی ممالک کو جنگ کی آگ میں جھونک سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا، "ہم نے اسرائیل کو ایران کے خلاف جوابی کارروائی کی اجازت نہیں دی۔ اس مرحلے پر زیادہ تحمل کا مظاہرہ کرنا ضروری ہے۔اس تناظر میں، اسرائیلی اخبار "ییدیعوت آہرونوت” نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی کمانڈو یونٹ (ایگوز) نے ایک خصوصی آپریشن کے دوران حزب اللہ کے جانبازوں کو ایک اسرائیلی فوجی کی لاش اغوا کرنے سے روک دیا۔ یہ واقعہ جنوبی لبنان کے سرحدی علاقے میں پیش آیا، جہاں اسرائیلی فوج اور حزب اللہ کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں۔
جنوبی لبنان کے کئی علاقوں میں اسرائیلی فوجیوں اور حزب اللہ کے جانبازوں کے درمیان خونی جھڑپیں ہو رہی ہیں۔ بعض مقامات پر اسرائیلی زمینی دستوں کو سخت مزاحمت کا سامنا ہے، جبکہ بیک اپ کے لیے اسرائیلی توپ خانہ بھی موجود ہے۔ حزب اللہ کے کارکنوں نے بھی دفاعی لائنیں مضبوط کر رکھی ہیں، جس کے باعث صورت حال مزید پیچیدہ ہو گئی ہے۔یہ واقعات اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی کی صورتحال کس حد تک خطرناک ہو چکی ہے، اور ایک جانب بائیڈن انتظامیہ کی کوششیں ہیں کہ اسرائیل کو ایران کے خلاف جوابی کارروائی سے روکا جائے، تو دوسری جانب علاقے میں جاری لڑائی کے اثرات بھی عالمی سطح پر محسوس کیے جا رہے ہیں۔ اس وقت عالمی برادری کی نظر اس کشیدہ صورتحال پر ہے، اور امید کی جا رہی ہے کہ تمام فریقین صلح کے راستے پر گامزن ہوں گے۔

اسرائیل کو ایرانی جوابی کارروائی سے روکا گیا: بائیڈن کا دلاسہ
Shares:







