پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حامیوں کا ایک بڑا قافلہ، جو خیبر پختونخوا سے اسلام آباد کی طرف بڑھ رہا تھا، برہان انٹرچینج پہنچ گیا ہے۔ اس قافلے کو راستے میں پولیس کی جانب سے متعدد رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا، جس کے نتیجے میں اٹک کے علاقے میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئی ہیں۔ اٹک میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان سخت جھڑپیں جاری ہیں، جہاں پولیس مظاہرین کو آگے بڑھنے سے روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔ پولیس کی جانب سے تعینات کردہ نفری نے مظاہرین کو ہروپل موٹروے پر دو گھنٹے تک روک کر رکھا، لیکن شدید مزاحمت کے بعد پی ٹی آئی کا قافلہ موٹروے ہروپل کراس کرنے میں کامیاب ہو گیا۔ اس دوران مظاہرین کی جانب سے پولیس پر شدید پتھراؤ کیا گیا، جس کے جواب میں پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کی۔
اٹک میں موبائل سروس مکمل طور پر بند ہے، جس سے مظاہرین کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ برہان انٹرچینج کی طرف پیش قدمی کرتے ہوئے مظاہرین کی گاڑیاں پولیس کی جانب سے کھودی گئی خندقوں کے باعث آگے نہیں بڑھ سکیں، جس کے نتیجے میں مظاہرین نے پیدل چلنے کا فیصلہ کیا۔ برہان انٹرچینج اور کٹی پہاڑی کے مقام پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے، تاکہ مظاہرین کی مزید پیش قدمی کو روکا جا سکے۔ پی ٹی آئی کے رہنما علی امین گنڈا پور کی قیادت میں یہ قافلہ اسلام آباد کی طرف بڑھ رہا ہے، جہاں مظاہرین نے احتجاجی جلسے کا منصوبہ بنایا ہے۔
پی ٹی آئی کا خیبر پختونخوا سے اسلام آباد کی طرف احتجاجی قافلہ برہان انٹرچینج پہنچ گیا
