لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے اسلام آباد کے ڈی چوک کے بعد آج لاہور کے مینار پاکستان پر احتجاجی مظاہرہ ہے،لاہور میں 6 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ ہے شہر کے داخلی اور خارجہ راستوں کو بند کر دیا گیا ہے،پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے-

باغی ٹی وی :لاہور سے اسلام آباد موٹروے جانے والے تمام راستوں کو کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا لاہور سیالکوٹ موٹروے، بابو صابو انٹرچینج اور ٹھوکر نیاز بیگ انٹری پوائنٹ پر کنٹینرز لگنے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

آج مینار پاکستان پر بانی تحریک انصاف کی سالگرہ کا جلسہ منعقد کرنے کے اعلان پر بھی اقدامات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ پولیس نے ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے آزادی فلائی اوور پر کیمپ لگا دیا اور داتا دربار کے قریب روڈ بلاک کے لیے کنٹینر بھی پہنچا دیے ہیں جبکہ ڈپٹی کمشنر کی جانب سے تاحال این او سی بھی جاری نہیں کیا گیا۔

بابوصابو انٹرچینج اور ٹھوکر نیاز بیگ پر واٹر کینن، قیدیوں کی وین اور پولیس کی بھاری نفری بھی موجود ہے، موٹروے بند ہونے کے بعد جی ٹی روڈ پر ٹریفک کا دباؤ بڑھنے سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا ہے۔

ترجمان محکمہ داخلہ نے کہا ہے کہ سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر کوئی بھی عوامی اجتماع دہشت گردوں کے لیے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے، امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے لیے احکامات جاری کیے گئے۔

گزشتہ روز لاہور میں پولیس نے احتجاج کے حوالے سے جن پی ٹی آئی کارکنوں کو گرفتار کیا ہے انہیں شرپسند عناصر ڈیکلیئر کردیا گیا۔ ساتھ ہی ساتھ پی ٹی آئی کے 1590 کارکنوں کی گرفتاری کےاحکامات بھی جاری کیے گئے۔

حکومت پنجاب کی جانب سے لاہور میں 6 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کرنے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلینج کردیا گیا ہےلاہور میں دفعہ 144 کے نفاذ کے خلاف شہری ناجی اللہ نے متفرق درخواست لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ دفعہ 144 نافذ کرنا غیر قانونی اور غیر آئینی ہے، آئین پاکستان شہریوں کو احتجاج کا حق دیتا ہے، عدالت 3 سے 8 اکتوبر تک نافذ کی گئی دفعہ 144 کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے۔

اسلام آباد میں گزشتہ روز کے پی ٹی آئی احجاج مظاہرین کے خلاف ریاستی اقدامات بظاہر کامیاب رہے۔ علی امین گنڈا پور کا قافلہ ابتدائی چند ایک رکاوٹ ہٹا کر آگے بڑھا لیکن حسن ابدال کٹی پہاڑی کے پاس بدترین شیلنگ کے باعث وہ آگے نہیں بڑھ سکا جبکہ ڈی چوک سے چائنہ چوک تک شیلنگ اور پکڑ دھکڑکا سلسلہ بھی جاری رہا اور اس دوران بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان اور عظمیٰ خان گرفتارکو بھی گرفتار کرلیا گیا پولیس نے جڑواں شہروں سے تقریباً 1600 سے کارکنوں کو گرفتار کیا۔

Shares: