شہر قائد کراچی میں ہونے والے چینی شہریوں پر دھماکے کے حوالہ سے اہم انکشافات سامنے آئے ہیں

نجی ٹی وی کے مطابق تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ دوران تحقیقات معلوم ہوا کہ چینی باشندوں کے قافلے پر حملے میں چھوٹی کار استعمال کی گئی،،ایئر پورٹ کے باہر کار سوارخودکش حملہ آور قافلےکے نکلنےکا انتظارکررہا تھا اور قافلہ پہنچتے ہی کارسوار نے اپنی گاڑی غیر ملکیوں کی گاڑی سے ٹکرادی،کار میں ممکنہ طورپربارود تھاجس سےگاڑی مکمل تباہ ہوگئی، دھماکےکے بعد غیرملکیوں کی ایک گاڑی ریورس کرکے محفوظ کرنےکی کوشش کی گئی مگر دھماکے میں بھاری بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا جس سےگاڑیوں کو نقصان پہنچا متاثرہ گاڑیوں کی تفصیلات حاصل کی جارہی ہیں،واقعہ میں تین افراد کی موت ہوئی،جناح اسپتال میں 2 غیر ملکیوں اور ایک مقامی شہری کی لاش لائی گئی،کراچی بم ڈسپوزیبل یونٹ کے مطابق کراچی میں ہونے والے کار بم حملے میں تقریباً 80 کلو گرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا جس نے چینی انجینئروں کے قافلے کو نشانہ بنایا، یہ ایک گاڑی تھی جس میں خودکش حملہ کیا گیا جس سے 12 گاڑیوں کو نقصان پہنچا.

علاوہ ازیں ائیرپورٹ کے قریب دھماکے سے متعلق تفتیش کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے جس میں بم ڈسپوزل ایسٹ، ساؤتھ اور ویسٹ کی ٹیمیں تفتیش کریں گی،آئی جی سندھ کے احکامات پر خصوصی ٹیم بنائی گئی ہے۔

کراچی دھماکا،کار شاہ فہد سکنہ نوشکی کے نام نکلی
کراچی میں‌ایئر پورٹ کےباہر چینی باشندوں پر خود کش حملے کی تحقیقات میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے،تفتیشی حکام کے مطابق دھماکے میں استعمال کی گئی گاڑی کا ریکارڈ مل گیا، خود کش حملے میں استعمال گاڑی شاہ فہد کے نام پر تھی، شاہ فہد کا نادرا ریکارڈ بھی مل گیا ہے، وہ بلوچستان میں نوشکی کا رہائشی تھا، گاڑی کی تفصیلات چیسز نمبر سے حاصل ہوئی ہیں،نادرا ریکارڈ کے تناظر میں تحقیقات کا دائرہ بلوچستان تک پھیلا دیا گیا ہے، شاہ فہد کی شناختی دستاویزات حاصل کر لی گئی ہیں، دہشتگرد شاہ فہد نے 5 ستمبر کو گاڑی اپنے نام پر رجسٹرڈ کروائی، 3 دسمبر 2023 کو دہشتگرد فہد اپنے دو ساتھیوں کے ہمراہ کراچی آیا تھا،دہشتگرد فہد نے 3 دسمبر 2023 کو 7 بجکر 49 منٹ پر ہوٹل میں انٹری کی، یہ 4 اکتوبر 2024 کو دوبارہ کراچی پہنچا، ہوٹل میں دہشتگرد نے 10 بجکر 47 منٹ پر بائیو میٹرک انٹری کی، دھماکے کے روز دہشتگرد نے دوپہر 12 بجے ہوٹل سے چیک آؤٹ کیا، دہشتگرد نے دونوں مرتبہ پریڈی کے علاقے میں دو ہوٹلوں میں قیام کیا۔

واضح رہے اتوار کی رات کراچی ائیرپورٹ سگنل کے قریب ہونے والے دھماکے میں 2 چینی شہریوں سمیت 3 غیر ملکی ہلاک ہوئے جب کہ 17 افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے.

کراچی دھماکا،دو چینی باشندے ہلاک،چین کا ردعمل آ گیا

واقعے کا کوئی تھریٹ الرٹ نہیں تھا، یہ سرپرائز ہے، وزیر داخلہ سندھ

چینی شہریوں پر حملہ پاکستان پر حملے کے مترادف ہے .مولانا عبدالغفور حیدری
جمعیت علمائے اسلام کے سیکرٹری جنرل رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالغفور حیدری نے کراچی میں چینی شہریوں کو لے جانے والی گاڑی کے قریب دھماکا کی مذمت کی ہے اور دھماکے کے نتیجے میں دو چینی شہریوں کے جانی نقصان اور متعدد افراد کے زخمی ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا،مولانا عبدالغفور حیدری نےمتاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چینی شہریوں پر حملہ پاکستان پر حملے کے مترادف ہے ۔واقعہ میں چینی شہریوں کے جانی نقصان پر دلی دکھ اور افسوس ہوا، دشمن کے ناپاک عزائم پاک چین دوستی کو سبوتاژ نہیں کر سکتے، پاک چین دوستی ہمالیہ سے بلند ہے، دشمن ملک میں بد امنی پھیلانے کی گھناؤنی شازش میں مصروف ہےقانون نافذ کرنے والے ادارے واقعہ میں ملوث شر پسند عناصر کو گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لا کھڑا کریں، متعلقہ حکام زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کریں،

Shares: