وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ پی ٹی ایم کا بیانیہ نیا نہیں
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر فودا چودھری نے کہا کہ کشمیر اور پنجاب بارڈر ہیں پاک/انڈیا کا جس طرح افغان جنگ کے شعلوں کی حدت پہلے پختونخواہ کو جلاتی ہے، پی ٹی ایم کا بیانیہ نیا نہیں پاکستان بننے کے بعد پہلا سیکیورٹی چیلنج پختونستان کا شوشہ تھا، بھارت سے بعد میں معاملات خراب ہوئے۔ روس نے اس معاملے کو ہوا دی اب این ڈی ایس اور را کر رہے ہیں
واضح رہے کہ پی ٹی ایم کے اراکین اسمبلی نے وزیرستان میں پاک فوج کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا جس کے بعد دو اراکین اسمبلی محسن داوڑ اور علی وزیر کو گرفتار کیا جا چکا ہے، محسبن داوڑ نے مطالبہ کیا تھا کہ وزیرستان سے فوج کو نکالا جایے، یہی مطالبہ پہلے ٹی ٹی پی کرتی تھی . پی ٹی ایم کی جانب سے وزیرستان میں پاک فوج پر حملے کی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آئی ہے. ڈپٹی کمشنرشمالی وزیرستان نےرپورٹ تیارکرکے خیبرپختونخوا حکومت کو بھیج دی ہے. رپورٹ کے مطابق 25مئی کوعلاقہ بویہ میں 12 عمائدین کے ساتھ مذاکرات کیے گئے مذاکرات میں حکام دھرناختم کرنے کی شرط پر ایک مشتبہ شخص کو رہا کرنے پرآمادہ ہوئے ،ایم این اےعلی وزیر ،محسن داوڑ کے اکسانے پرمظاہرین دوبارہ چیک پوسٹ پرجمع ہوئے،26 مئی کو ایم این ایز 300 حمایتوں کو لے کر چیک پوسٹ پہنچے، سیکیورٹی فورسزنے احتجاجی کیمپ میں شامل ہونے کیلیے پارلیمنٹرنیزکو دوسراراستہ اختیار کرنےکا کہا، رپورٹ کے مطابق ایم این اے علی وزیر نے سیکیورٹی فورسز کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی ،علی وزیرنے مظاہرین کو چیک پوسٹ پرحملے کےلیے اکسایا ،پی ٹی ایم کے دوپارلیمنٹرینز نےخاڑکمر چیک پوسٹ پر حملہ کرنے والوں کی قیادت کی ،مظاہرین نےچیک پوسٹ پرپتھراؤکیا ،پارلیمنٹیرین کیساتھ مسلح افرادنےچیک پوسٹ پرفائرنگ کی ،رپورٹ کے مطابق چیک پوسٹ پرمختلف اطراف سے فائرنگ کی گئی، ،مظاہرین نے سیکیورٹی اہلکاروں سے اسلحہ چھیننے کی کوشش کی ،شرپسندوں کی گولیاں مظاہرین اور پارلیمنٹرینز کی گاڑیوں کو لگیں .
واضح رہے کہ پی ٹی ایم نے پاک فوج کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا تھا جس میں ایک فوجی جوان شہید اور پانچ زخمی ہو گئے تھے. پی ٹی ایم کے دو اراکین اسمبلی کو گرفتار کیا جا چکا ہے جنہیں ریمانڈ پر سی ٹی ڈی کے حوالہ کر دیا گیا ہے.