عطا تارڑ کا پی ٹی ایم پر کالعدم تنظیموں سے روابط کا الزام

Attaullah Tarar

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس تحریک کے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور افغان طالبان کے ساتھ روابط ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ تمام شواہد کے سامنے آنے کے بعد حکومت نے پی ٹی ایم پر پابندی عائد کی، جو ملک کے مفادات کے خلاف سرگرم تھی۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ پی ٹی ایم کے ارکان نے پاکستان کے جھنڈے کو نذر آتش کیا اور بیرون ملک پاکستانی سفارت خانوں پر حملے کیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی ایم کو بیرون ملک سے فنڈنگ کی جارہی تھی، اور ان کی کارروائیوں میں افغان باشندے بھی ملوث پائے گئے ہیں۔عطا تارڑ نے تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو پی ٹی ایم کے معاملات سے سبق لینے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے حامیوں کا کہنا ہے کہ اگر بانی پی ٹی آئی نہیں تو پاکستان بھی نہیں۔ اسی دوران علی امین گنڈا پور کا بھی ذکر کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ گنڈا پور نے دعویٰ کیا کہ وہ بارہ اضلاع سے گزرتے ہوئے خیبرپختونخوا پہنچا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی ایم کے کالعدم ٹی ٹی پی اور افغان طالبان سے روابط کے تمام شواہد سامنے آچکے ہیں، جس کے بعد حکومت نے فیصلہ کیا کہ اس تحریک پر پابندی لگائی جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ کسی بھی گروہ یا شخص کو ملک کے خلاف سازش کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، اور ملکی مفادات کو نقصان پہنچانے والی ہر کارروائی کو روکا جائے گا۔عطا تارڑ نے اپنی گفتگو میں یہ بھی کہا کہ ملکی معیشت میں بہتری آرہی ہے اور پاکستان کو مستحکم کرنے کے لیے موجودہ حکومت سنجیدگی سے اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملکی استحکام کے لیے قومی یکجہتی ضروری ہے اور جو بھی اس کے خلاف کارروائیاں کرے گا، اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ان کے ان بیانات نے سیاسی اور سیکیورٹی حلقوں میں نئی بحث چھیڑ دی ہے، جہاں پی ٹی ایم پر پابندی اور اس کے کالعدم تنظیموں سے مبینہ روابط کے حوالے سے سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ اس بیان کے بعد پی ٹی ایم کی قیادت اور پی ٹی آئی دونوں کو چیلنج کا سامنا ہے کہ وہ ان الزامات کا کیا جواب دیں گے۔

Comments are closed.