خیبر پختونخوا اسمبلی میں ہنگامہ آرائی، ارکان میں تلخ کلامی اور ہاتھا پائی ،تین افراد گرفتار

kp

خیبر پختونخوا اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے باعث تین افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب تحریک انصاف کے نیک محمد اور تحریک انصاف پارلیمنٹیرین کے اقبال وزیر کے درمیان جھگڑا ہوا، دونوں ایم پی ایز کا تعلق شمالی وزیرستان سے ہے۔ اس لڑائی کے دوران ان کے حمایتی بھی شامل ہو گئے، جس کی وجہ سے ہنگامہ آرائی میں مزید اضافہ ہوا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے غیر متعلقہ افراد کو حراست میں لے لیا۔ گرفتار ہونے والے تین افراد ایم پی اے اقبال وزیر کے ساتھی بتائے جا رہے ہیں، جنہیں بعد ازاں پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔
خیبر پختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں آج شدید ہنگامہ آرائی دیکھنے میں آئی، جب شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے دو ایم پی ایز نیک محمد اور اقبال وزیر کے درمیان تلخ کلامی بڑھتے بڑھتے ہاتھا پائی تک جا پہنچی۔ دونوں نے اسمبلی فلور پر ایک دوسرے کے خلاف لاتوں اور مکوں کا آزادانہ استعمال کیا، جس کے بعد ماحول مچھلی منڈی بن گیا۔اجلاس کے دوران اپوزیشن ارکان نے سپیکر سے بات کرنے کا وقت مانگا، تاہم انہیں موقع نہ ملنے پر تلخی شروع ہو گئی۔ سپیکر نے اجلاس 15 منٹ کے لیے ملتوی کر دیا، لیکن وقفے کے دوران دونوں ایم پی ایز میں گالم گلوچ اور ہاتھا پائی شروع ہو گئی۔ صورتحال مزید خراب اس وقت ہوئی جب ان کے حامی بھی گیلری سے نیچے آ کر لڑائی میں شامل ہو گئے۔
ہنگامہ آرائی کے بعد سیکیورٹی اہلکاروں کو فوری طور پر طلب کیا گیا، جنہوں نے دونوں فریقین اور ان کے حامیوں کو اسمبلی سے باہر نکال کر حالات قابو میں کیے۔ اس وقت اسمبلی ہال کے داخلی دروازے پر سخت سیکیورٹی تعینات کر دی گئی ہے، اور غیر متعلقہ افراد کو اسمبلی میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔سپیکر ابھی تک اپنے چیمبر میں موجود ہیں اور اجلاس کی کارروائی مکمل طور پر بحال نہیں ہو سکی۔ سیکیورٹی اہلکار مزید کشیدگی سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر پر عمل کر رہے ہیں تاکہ اسمبلی کا ماحول معمول پر لایا جا سکے۔

Comments are closed.