خیبرپختونخوا اسمبلی میں ایم پی ایز کے درمیان ہونے والے لڑائی جھگڑے کے معاملے میں سپیکر نے اسمبلی کے 4 سکیورٹی ملازمین کو معطل کر دیا ہے۔ اسمبلی ذرائع کے مطابق ان سکیورٹی اہلکاروں پر معاون خصوصی برائے ریلیف نیک محمد کو پکڑنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔واقعے کے حوالے سے معاون خصوصی برائے ریلیف نیک محمد کا کہنا ہے کہ لڑائی کے دوران ان سکیورٹی اہلکاروں نے انہیں پکڑ رکھا تھا، جس کے دوران مخالفین نے ان پر تشدد کیا۔ نیک محمد نے اس واقعے کی شکایت کرتے ہوئے سپیکر کے سامنے ان سکیورٹی اہلکاروں کی کارروائی پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔اسمبلی سیکرٹریٹ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ معطل کیے جانے والے 4 اہلکاروں کے خلاف انکوائری کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ انکوائری کے دوران سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج سمیت دیگر شواہد کو بھی دیکھا جائے گا تاکہ واقعے کی حقیقت کو سامنے لایا جا سکے۔ سپیکر نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ انصاف کی بنیاد پر کارروائی کی جائے گی اور متاثرہ افراد کے ساتھ انصاف کیا جائے گا۔یہ واقعہ خیبرپختونخوا اسمبلی کی سکیورٹی کی صورتحال پر سوالات اٹھاتا ہے اور اسمبلی میں کام کرنے والے اہلکاروں کی پیشہ ورانہ مہارت پر بھی سوالیہ نشان لگاتا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ انکوائری کے نتائج کیا پیش کرتے ہیں اور اس کے بعد سکیورٹی کے نظام میں کسی بہتری کی ضرورت ہوگی یا نہیں۔