انسداد دہشتگردی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ کی عبوری ضمانت منظور کرلی

salman akram raja

انسداد دہشتگردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سینئر وکیل سلمان اکرم راجہ کی دو مقدمات میں عبوری ضمانت منظور کر لی ہے۔ یہ مقدمات تھانہ صدر حسن ابدال میں درج کیے گئے تھے، جن کی سماعت انسداد دہشتگردی عدالت کے جج امجد علی شاہ کی زیر صدارت ہوئی۔سلمان اکرم راجہ نے اپنی ضمانت کے لیے درخواست دائر کی، جس میں انہوں نے الزام لگایا کہ ان کے خلاف مقدمات سیاسی طور پر متاثر ہوکر درج کیے گئے ہیں۔ عدالت نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے تفتیشی افسر کو 26 اکتوبر کو ریکارڈ سمیت عدالت میں طلب کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے سلمان اکرم راجہ کی گرفتاری سے روکنے کا بھی فیصلہ کیا، جو ان کے لیے ایک اہم قانونی فتح ہے۔
عدالت نے سلمان اکرم راجہ کو ایک لاکھ روپے کے مچلکے داخل کرانے کی ہدایت کی، جو انہیں ضمانت پر رہائی کے لیے جمع کرانے ہوں گے۔ یہ پیشرفت پی ٹی آئی کے رہنما کے لیے ایک ریلیف کی حیثیت رکھتی ہے، جو حالیہ دنوں میں اپنے سیاسی سرگرمیوں کے باعث مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔سلمان اکرم راجہ کے خلاف یہ مقدمات 5 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہونے والے احتجاج کے دوران درج کیے گئے تھے۔ ان مقدمات کی نوعیت میں انسداد دہشتگردی قوانین کے تحت عائد کیے گئے الزامات شامل ہیں، جو کہ ان کی سیاسی سرگرمیوں اور احتجاج کے حق میں آواز بلند کرنے کے باعث سامنے آئے ہیں۔پی ٹی آئی کے کارکنان اور رہنما ان مقدمات کو سیاسی انتقام سمجھتے ہیں اور ان کی حمایت میں اظہار خیال کر رہے ہیں۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ مقدمات موجودہ سیاسی ماحول میں ایک بڑی تبدیلی کی علامت ہیں، جہاں حکومت مخالف آوازوں کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
سلمان اکرم راجہ کی قانونی ٹیم نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ان کے موکل کو صرف ان کی سیاسی سرگرمیوں کی بنیاد پر ہراساں کیا جا رہا ہے۔ ان کے خلاف لگائے گئے الزامات کی حقیقت کو سامنے لانے کے لیے قانونی لڑائی جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا گیا ہے۔عدالت کے فیصلے نے ایک بار پھر یہ واضح کر دیا ہے کہ قانونی نظام میں عدالتوں کا کردار ہمیشہ سے اہم رہا ہے، اور وہ سیاسی معاملات میں انصاف کی فراہمی کی کوششیں جاری رکھیں گی۔ مستقبل میں ہونے والی سماعتوں میں یہ دیکھنا باقی ہے کہ سلمان اکرم راجہ کے خلاف لگائے گئے الزامات کا کیا نتیجہ نکلتا ہے اور کیا ان کے سیاسی سفر میں یہ مشکلات مزید بڑھیں گی یا کم ہوں گی۔

Comments are closed.