وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں پاکستان میں چینی کے اضافی ذخائر کی موجودگی کی بنیاد پر 5 لاکھ ٹن چینی کی برآمد کی اجازت دی گئی۔ ای سی سی کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق، ملک میں چینی کے ذخائر کی صورت حال کے بارے میں صوبائی اعداد و شمار کی روشنی میں 30 ستمبر تک تقریباً 20 لاکھ ٹن چینی موجود تھی۔ یہ ذخائر ملکی مارکیٹ میں استحکام کے لیے اہم ثابت ہو سکتے ہیں، خاص طور پر جب گزشتہ 10 ماہ کے دوران ملک میں 54 لاکھ ٹن چینی کا استعمال کیا گیا۔ مزید برآں، اکتوبر اور نومبر کے مہینوں کے دوران تقریباً 9 لاکھ ٹن چینی کے استعمال کی توقع ہے۔
ای سی سی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ چینی کی برآمد کا عمل شوگر ملز کی طرف سے 21 نومبر کو کرشنگ سیزن کے آغاز سے مشروط ہے۔ اس فیصلے کے تحت، چینی کی برآمد تین ماہ کی مدت میں کی جائے گی، تاہم ملک میں چینی کی قیمتوں میں اضافے کی صورت میں یہ سہولت کسی بھی وقت واپس لی جا سکتی ہے۔
اجلاس میں یہ بھی منظور کیا گیا کہ جاںبحق چینی انجینئرز کے لیے تلافی پیکیج کی منظوری دی گئی، جس سے ان کے اہل خانہ کو امداد فراہم کی جائے گی۔ یہ اقدام حکومت کی جانب سے چینی صنعت کے ساتھ وابستہ افراد کی بھلائی کی کوششوں کا حصہ ہے۔وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات ملکی معیشت کی بہتری اور صارفین کے مفاد میں کیے جا رہے ہیں، اور حکومت مستقبل میں بھی ایسے فیصلے کرتی رہے گی جو ملک کی اقتصادی حالت کو مضبوط بنانے میں معاون ثابت ہوں۔

اسلام آباد: ای سی سی کا اجلاس، 5 لاکھ ٹن چینی کی برآمد کی منظوری
Shares: